[]
واضح رہے کہ اس سے قبل جرمنی نے اروند کیجریوال کی گرفتاری کو لے کر سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان نے جرمن سفارتخانہ کے ایک سینئر سفارتکار کو طلب کیا اور عآپ لیڈر پر کی گئی بیان بازی کی سخت مخالفت کی تھی۔ اس بیان بازی کو ملک کے داخلی معاملے میں ’شدید مداخلت‘ قرار دیا گیا تھا۔