[]
حیدرآباد: تلنگانہ کی سابق گورنر و جنوبی چینائی کی بی جے پی امیدوار تمیلی سائی سوندراراجن نے کہا ہے کہ وہ جنوبی چینائی کی بہن ہیں۔وہ امیدوارہ کے طورپر انتخابی مقابلہ نہیں کررہی ہیں بلکہ جنوبی چینائی کی رائے دہندہ کے طورپر انتخابی میدان میں ہیں۔
ایک نیوزچینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ 40سال سے وہ اس حلقہ کی رائے دہندہ ہیں جہاں پر انہوں نے مفت کلینک بھی چلایاتھا۔جب بھی عوام کو ان کی ضرورت پڑتی ہے،ان کیلئے آواز اٹھاتی ہیں۔وہ 6اسمبلی حلقوں میں 6دفاتر قائم کرناچاہتی ہیں جس کا وعدہ انہوں نے کیا ہے۔
وہ عوام کے رابطہ میں رہیں گی۔اس سوال پر کہ تمل ناڈو میں بی جے پی کا کوئی مضبوط اتحاد نہیں ہے جو ان کے لئے چیلنج بن سکتا ہے؟توانہوں نے اس کی تردید کی اور کہا کہ مضبوط اتحاد ہے۔اے ڈی ایم کے ماسواپی ایم کے، ٹی ایم سی اوردیناکرن کی پارٹی زعفرانی اتحاد میں شامل ہیں۔
انہوں نے اس بات کو محسوس کیا ہے کہ جب وزیراعظم نے تمل ناڈو کا دورہ کیا تو کافی زیادہ تائید ان کو حاصل رہی۔جس طرح اناملائی نے پدیاترا منعقد کی تھی،اس وقت کافی تائید ان کو ملی تھی۔
تائید کی بنیاد میں یقینی طورپر اضافہ ہوا ہے۔عوام چاہتے ہیں کہ مودی پھر وزیراعظم بنیں۔ان کیلئے کوئی دوسرا وزیراعظم کا امیدوار نہیں ہے۔انہوں نے اپنی کامیابی کو یقینی قراردیا اور کہا کہ وہ عوام کی خدمت کیلئے آئی ہیں۔