[]
نئی دہلی: خشک سالی سے متاثرہ ریاست کو نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) سے مالی امداد جاری کرنے مرکز کو ہدایت دینے حکومت کرناٹک سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی۔
درخواست میں یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ این ڈی آر ایف کے مطابق مالی امداد خشک سالی سے نمٹنے جاری نہ کرنے مرکز کی کارروائی کو دستور سے فقرے 14 اور 21 کے تحت دی گئی گیارنٹی کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قراردی جائے۔
ریاست کرناٹک شدید خشک سالی حالات سے گزرنے سے عوام کی زندگیاں اور خریف کی فصل متاثر ہورہی ہے۔ اس کے سبب ریاست کے 236 تعلقہ جات کے منجملہ 223 تعلقہ جات کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیاگیا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ196 تعلقہ جات شدید متاثرہ زمرہ میں ہیں اور مابقی 27 اوسط زمرہ میں شامل کئے گئے ہیں۔
ایڈوکیٹ ڈی ایل چدانندا کے ذریعہ سپریم کورٹ میں داخل کردہ درخواست میں کہا گیا کہ موسم خریف میں زرعی اور باغبانی فصل کو 38 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ علاقہ میں نقصان پہنچا ہے جس کے مالیاتی نقصان کا اندازہ 35,162کروڑ روپے کیاگیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ حکومت ہند این ڈی آر ایف کے تحت 18,171.44 کروڑ روپے امداد جاری کرے۔ قانون ڈیزاسٹر مینجمنٹ 2005 کے قواعد کے تحت مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو مالی امداد فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
درِخواست میں مزید کہا گیا کہ ریاستی حکومت مرکز کی یکطرفہ کارروائیوں کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع ہونے مجبور ہوگئی ہے۔ کیونکہ وہ مالی امداد ڈیزاسٹر مینجمنٹ قانون 2005 کے تحت کرناٹک کو جاری کرنے سے انکار کررہی ہے۔