[]
رفح: اسرائیلی یرغمالیوں کے افراد خاندان اور دوسرے ہزاروں اسرائیلی یروشلم کی مغربی دیوار کے قریب دعاؤں کیلئے جمع ہوئے۔ ان سب کی دعا تھی کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس ان کے یرغمال بنائے عزیزوں کو رہائی دے دے۔
راچل گولڈبرگ ایک یرغمالی کی والدہ ہیں انہوں نے اس موقع پر کہا وہ 167 دن گذرنے کے باوجود ابھی تک محسوس نہیں کرتی کہ اس کے بیٹے کو قید میں اتنا عرصہ ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں یہودی ایک مقدس دیوار کے ساتھ خصوصی یہودی دعاؤں کے لیے کھڑے ہیں تاکہ 130 یرغمالی بھی حماس کی قید سے چھوٹ جائیں۔
یرغمالیوں کے خاندان سڑکوں پر اور پارلیمنٹ کے باہر سخت احتجاج بھی کرتے رہے ہیں۔ اب ان متاثرہ خاندانوں نے یروشلم میں دعاؤں کے لیے ہزاروں اسرائیلیوں کو جمع کیا تاکہ ان کی دعائیں سنی جائیں۔
دعا کے لیے جمع بہت سے لوگوں نے یرغمالیوں کی تصویروں والی شرٹس پہن رکھی تھیں اور یہ لوگ دیوار کے اپس موجود ہجوم میں بطور خاص شامل تھے۔
ان میں سے کئی یرغمالیوں کے رشتہ دار، دوست اور جاننے والے تھے۔ کئی یہودی اسرائیل سے باہر سے آکر بھی اس دعائیہ ہجوم میں موجود تھے۔