’ورلڈ کپ فائنل میں پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی': محمد کیف کا بڑا انکشاف

[]

ٹیم انڈیا کے سابق بلے باز محمد کیف نے ورلڈ کپ فائنل کے حوالے سے کچھ سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ کیف نے دعویٰ کیا ہے کہ ورلڈ کپ فائنل کی پچ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

گزشتہ سال آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا نے ہندوستان  کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ جہاں آسٹریلیا کی ٹیم چھٹی بار چیمپئن بنی وہیں بھارت کا تیسری بار ٹائٹل جیتنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس فائنل میں ہندوستانی بلے باز سست پچ پر جدوجہد کرتے نظر آئے۔ جس کے نتیجے میں ہندوستانی ٹیم صرف 240 رنز بنا سکی۔ اس کے بعد آسٹریلیا نے 241 رنز کا ہدف 42 گیندیں باقی رہ کر حاصل کر لیا۔ آسٹریلوی ٹیم کی جیت کے ہیرو ٹریوس ہیڈ رہے جنہوں نے 137 رنز کی دھماکہ خیز اننگز کھیلی۔

ہیڈ کو ‘پلیئر آف دی میچ’ منتخب کیا گیا۔ہندوستانی شائقین ابھی تک ورلڈ کپ فائنل میں دل دہلا دینے والی شکست کو نہیں بھولے ہیں۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  اب ٹیم انڈیا کے سابق بلے باز محمد کیف نے ورلڈ کپ فائنل کے حوالے سے کچھ سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ کیف نے دعویٰ کیا ہے کہ ورلڈ کپ کے فائنل کی پچ کو کیوریٹر نے ٹیمپرنگ کی تاکہ اسے ہوم ٹیم کے لیے سازگار بنایا جا سکے۔ کیف نے کہا کہ ہیڈ کوچ راہل ڈراوڈ اور کپتان روہت شرما  لگاتار تین دن تک پچ کا معائنہ کرنے گئے۔ کیف نے کہا کہ انہوں نے پچ کا رنگ بدلتے ہوئے دیکھا۔

کیف نے’ للن ٹاپ‘  کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ‘میں تین دن تک وہاں تھا۔ روہت شرما اور دراوڈ دونوں شام کو آئے۔ پچ پر گئے، گھومے پھرے، دیکھا کہ کیسی پچ ہے۔ یہ مسلسل 3 دن سے ہوتا رہا ہے۔ میں نے پچ کا رنگ بدلتے دیکھا ہے۔

کیف کہتے ہیں، “ایسا لگتا تھا کہ آسٹریلیا میں پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک ہیں، اس لیے ہندوستان سست پچ دینا چاہتا تھا اور یہ ہماری غلطی تھی۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ کیوریٹر اپنا کام کرتے ہیں اور ہم اثر انداز نہیں ہوتے- یہ بکواس ہے۔ جب آپ پچ کے ارد گرد چل رہے ہیں تو دو لائنیں بہت ہوتی ہیں، ‘براہ کرم پانی نہ دیں، صرف گھاس کاٹیں۔ ایسا ہوتا ہے، یہ سچ ہے اور اسے ہونا چاہیے، آپ گھر پر کھیل سکتے ہیں۔’

کیف نے کہا کہ پیٹ کمنز نے لیگ میچ میں ہندوستان  کے خلاف شکست سے سبق سیکھا ہے۔ کیف کہتے ہیں، ‘کمنز نے چنئی میچ سے سیکھا کہ سست میچ میں شروع میں بیٹنگ کرنا مشکل ہوتا ہے۔ فائنل میں کوئی بھی پہلے میدان میں نہیں اترا، لیکن کمنز نے کیا۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *