جرمن چانسلر شولس مشرق وسطیٰ کے دو روزہ دورے پر

[]

اس فضائی پل کے ذریعے اردن امریکہ کی مدد سے غزہ کے عوام کے لیے اشد ضرورت کی امدادی اشیاء کے پیکٹ زمین پر گرا رہا ہے، تاکہ زمینی راستے سے امدادی سامان کی ترسیل میں بے تحاشا تاخیر کا ازالہ کیا جا سکے۔اس ‘فضائی امدادی پل‘ کے لیے انتظامات اور غزہ میں امداد گرانے کے عمل میں جرمنی بھی شامل ہے۔ اس ‘ایئر برج‘ میں وفاقی جرمن فضائیہ کے دو طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *