[]
ناگپور: ایک غیرمتوقع پیشرفت میں بمبئی ہائی کورٹ ناگپور بنچ کے جج جسٹس روہت بی دیو نے یہاں جمعہ کی دوپہر کھلی عدالت میں استعفیٰ دے دیا۔ بنچ کے دوسرے سینئر ترین جج نے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ”اپنی عزت ِ نفس کے خلاف کام نہیں کرسکتے“۔
وہ جسٹس ایم ڈبلیو چاندوانی کے ساتھ ایک ڈیویژن بنچ کے سربراہ تھے۔ انہوں نے وکلاء سے معافی مانگی جنہیں انہوں نے اپنا کنبہ قراردیا۔ عدالت میں موجود ہر وکیل سے معافی مانگتے ہوئے جسٹس دیو نے کہا کہ میں تمہیں ڈانٹتا تھا کیونکہ میں چاہتا تھا کہ تم میں نکھار آئے‘ تم لوگ کڑی محنت کرو۔ میں نے کبھی بھی کسی کو بھی ٹھیس پہنچانا نہیں چاہا کیونکہ تم سبھی لوگ میری فیملی جیسے ہو۔
میں اپنی عزت ِ نفس کے خلاف کام نہیں کرسکتا۔ 14 اکتوبر 2022 کو جسٹس روہت بی دیو اور جسٹس انیل پانسرے کی ڈیویژن بنچ نے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا اور دیگر 5 افراد کو ماؤسٹوں سے مبینہ روابط کے کیس میں بری کردیا تھا اور ان کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔
حکومت ِ مہاراشٹرا نے تاہم اسے چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ نے ریلیز آرڈر پر روک لگادی تھی۔