[]
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا حکومت کے لئے ہندو اور مسلمان دو آنکھوں کی طرح ہیں اور ریاست میں سیکولرزم کا تحفظ امن امان کی برقراری حکومت کی ذمہ داری ہے.
آج لال بہادر اسٹیڈیم میں حکومت کی جانب سے منعقدہ دعوت افطار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے برادران اسلام کو رمضان کی مبارکباد دی.چیف منسٹر نے کہا کانگریس کا دوسرا نام سیکولرزم ہے اور ہم تمام طبقات ہندو مسلم سکھ عیسایی کو ساتھ لیکر چلنے میں یقین رکھتے ہیں.
گزشتہ روز مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے اقلیتوں کو ریاست میں حاصل چار فساد تحفظات ختم کر دینے کی دھمکی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا4فیصدمسلم تحفظات خمت کرنا مودی اور امیت شاہ کے بس کی بات نہیں ہے۔ کانگریس انکے سامنے سیسہ پلایی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہوجایگی۔چیف منسٹر نے کہا کانگریس حکومت مستقبل میں مسلمانوں کی ترقی کے لئے اچھے اقدامات کے ساتھ سامنے آییگی.
جس طرح اڈیشنل ایڈوکیٹ کے عہدہ پر ایک مسلم شخص کا تقرر کیا گیا اسطرح تلنگانہ میں کسی یونیورسیٹی کے وائس چانسلر کے عہدہ پر ایک مسلم دانشور کا تقرر کیا جایگا،چیف منسٹر نے کہا ہماری نظر میں پرانا شہر ہی اصل حیدرآباد ہے اور ہم اس علاقہ کو شہر کے دوسرے حصّوں کی طرح ترقیافتہ بنانے کے پابند ہیں.
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ہر شہری کی ترقی کے لئے کام کریگی اور آپ کا حصّہ آپ تک پہنچا دیا جایگا اس کے لئے آپ کو کسی سے نمائندگی کرنے یا درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 4فیصدمسلم تحفظات کا تحفظ کرنا حکومت کا کام ہے اور ہم بہترین قانونی ماہرین کی مدد سے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑنے تیار ہیں.
انہوں نے کہا آج جس مقام لال بہادر اسٹیڈیم میں دعوت افطار کی تقریب منعقد کی گئی ہے وہ تاریخی مقام ہے یہاں کانگریس کی جانب سے کے گیے تمام وعدوں کو پورا کیا گیا یہاں وعدہ کیا جانا پتھر پر لکیر کھینچنے کے مترادف ہے۔ ہم آپ سے وعدہ کر رہے ہیں ہر ترقی کے کام میں آپ کا حصّہ ہوگا اور یہ حصّہ آپ تک پہنچا دیا جایگا۔
انہوں نے مزید کہا حکومت ٹمریز اسکولس کے لئے بلڈنگس تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔چیف منسٹر نے کہا رمضان میں اللہ اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتا ہے اورانہوں نے برادران اسلام سے خواہش کی کہ وہ ریاست کی ترقی خوشحالی امن و امان کی برقاری کے لئے دعا کریں۔
اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکراما رکہ‘ وزیر پی سرینواس ریڈی حکومت کے مشیر محمد علی شبیر‘ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین ا ویسی‘ اراکین اسمبلی کونسل مختلف اداروں کے صدور نشین اور عہدیدار موجود تھے۔