[]
حیدرآباد: مرکزی نے ہر سال 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے کے طورپرمنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حیدرآباد کو 15 اگست 1947 کو ہندوستان کی آزادی کے بعد 13 ماہ تک آزادی نہیں ملی۔
آپریشن پولو 17 ستمبر 1948 کو حیدرآباد کو آزاد کرانے کے لیے شروع کیا گیا تھا اور اس علاقہ کو نظام کی حکمرانی سے آزاد کرایا گیا تھا۔
تلنگانہ بی جے پی کے قائدین نے ہر سال17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے منانے سے متعلق مرکز کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا۔
مرکزی وزیر سیاحت کشن ریڈی جو تلنگانہ بی جے پی کے صدر بھی ہیں، نے مرکزکے اس فیصلہ کو تاریخی قرار دیا اور 17 ستمبر کو لبریشن ڈے اور وراثت سے تعبیر کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم، قربانیوں کی یاد دلاتارہے گا اور نوجوانوں کے ذہنوں میں حب الوطنی کے جذبہ کو فروغ دیتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ حیدرآباد کی آزادی کیلئے لڑی گئی لڑائی میں شہید لوگوں کو یاد کرنے اور آنے والی نسلوں میں قومی فخر کے جذبہ کو بیدار کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر اس یوم کی حقیقت کو تسلیم کرنے پر انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے اظہار تشکرکیا۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری و ایم پی کریم نگر بنڈی سنجے نے بھی اس سلسلہ میں مودی اور شاہ سے اظہار تشکر کیا۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ تلنگانہ کے ہر مطالبہ کو سننے پر ہم آپ کے مشکور ہیں۔
بی جے پی کے ایم ایل اے راجہ سنگھ نے بھی مرکزکے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔ بی جے پی ایم پی راجیہ سبھا و پارٹی کے اوبی سی مورچہ کے صدر ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ ”آخر کار بی جے پی نے یہ کام مکمل کردیا ہے۔
وہ بی جے پی ایم پی و پارٹی صدر کے ریمارک پر اپنا ردعمل دے رہے تھے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کے روز گزٹ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے منایا جائے گا۔