[]
نئی دہلی: اندرلوک علاقہ میں سڑک پر نماز ادا کرنے والوں کو لات مارنے والے سب انسپکٹر کی معطلی کے خلاف ہندو رکھشا دل کے ارکان نے منگل کے دن دہلی پولیس ہیڈکوارٹرس کے سامنے احتجاج کیا۔ دایاں بازو تنظیم کے کئی ارکان نے دوران ِ احتجاج ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کیا اور جئے سری رام کے نعرے لگائے۔
سب انسپکٹر منوج کمار تومر نے 8 مارچ کو شمالی دہلی کے اندر لوک میں سڑک پر نماز ادا کرنے والوں کو لات ماری تھی جس پر سینکڑوں مقامی لوگوں نے دہلی پولیس کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ ملزم کی فوری معطلی عمل میں آئی تھی۔
ہندو رکھشادل کے ایک قائد نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اگر اُن لوگوں کو سڑکوں پر نماز پڑھنے کا حق ہے تو ہمیں بھی سڑکوں پر ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے کا حق ہے۔ ہمارا اصل مطالبہ ہے کہ سب انسپکٹر کو بحال کیا جائے۔ اس کی معطلی کے احکام واپس لئے جائیں۔
علاقہ میں نظم وضبط کی برقراری کے لئے نیم فوجی فورسس تعینات ہیں۔ دہلی پولیس نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاجیوں کو پولیس ہیڈکوارٹرس کی طرف جانے سے روک دیا۔ ایک اور ہندو قائد وشنو گپتا نے کہا کہ ان کے ورکرس کے ساتھ مختلف تنظیموں کے قائدین نے احتجاج میں حصہ لیا۔
انہو ں نے کہا کہ ہم کمشنر دہلی پولیس سنجے اروڑہ سے ملاقات کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ سب انسپکٹر منوج کمار تومر کو ڈیوٹی پر واپس لایا جائے اور اسے سیکوریٹی بھی فراہم کی جائے۔ گپتا نے کہا کہ پولیس نے ہمارے 50 تا 60 ورکرس کو حراست میں لیا اور انہیں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں رکھا۔
ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ہم نے 50تا 60 آدمی پکڑے اور انہیں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لے جاکر فوری رہا کردیا۔ ہم نے نظم وضبط کی برقراری کے لئے نیم فوجی فورسس اور پولیس تعینات کردی ہے۔