سویڈن مغربی فوجی اتحاد نیٹو کا بتیسواں رکن بن گیا

[]

امریکی حکومت نے کہا کہ دو سو سال کی غیر جانبداری اور دو سال کی سفارت کاری کے بعد سویڈن باضابطہ طور پر نیٹو کا رکن بن گیا۔

سویڈن مغربی فوجی اتحاد نیٹو کا بتیسواں رکن بن گیا
سویڈن مغربی فوجی اتحاد نیٹو کا بتیسواں رکن بن گیا
user

Dw

مغربی سفارتی حلقوں نے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو اس فوجی اتحاد کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیا ہے۔ سویڈن اپنی دو سو سالہ غیر جانبداری کی پالیسی ختم کرتے ہوئے نیٹو کا حصہ بنا ہے۔الحاق کا یہ عمل سویڈش وزیر اعظم کی جانب سے واشنگٹن میں اس حوالے سے حتمی کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد پورا ہوا۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ دو صدیوں کی غیر جانبداری اور دو سال کی سفارت کاری کے بعد سویڈن باضابطہ طور پر شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کا رکن بن گیا۔

سویڈن کے وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے سرکاری اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا، ”ہم اتحاد، یکجہتی اور بوجھ بانٹنے کے لیے کوشش کریں گے اور واشنگٹن معاہدے کی اقدار آزادی، جمہوریت، انفرادی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر مکمل طور پر عمل کریں گے۔‘‘ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اتحاد کے سب سے نئے رکن کے طور پر سویڈن کو خوش آمدید کہنے پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا،” ٹرانس اٹلانٹک سیکورٹی اب پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔‘‘

نیٹو اتحاد کے لیے ایک ‘تاریخی‘ دن

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے الحاق کی تقریب میں شرکت کے موقع پر کہا، ”یہ سویڈن کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ اتحاد کے لیے تاریخی ہے۔ یہ ٹرانس اٹلانٹک تعلقات کے لیے تاریخی ہے۔‘‘ نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا،”سویڈن کا الحاق نیٹو کو مضبوط، سویڈن کو محفوظ اور پورے اتحاد کو زیادہ محفوظ بناتا ہے۔‘‘

سویڈیش وزیر اعظم کا کہنا تھا، ”آج واقعی ایک تاریخی دن ہے۔ سویڈن اب نیٹو کا رکن ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ”ہم اپنے قریبی ترین ممالک کے ساتھ مل کر جغرافیے، ثقافت اور اقدار کے لحاظ سےاپنی آزادی کا دفاع کریں گے۔‘‘ سویڈن کا جھنڈا پیر کو بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں لہرائے جانے کی توقع ہے۔

یوکرین پر روسی حملے کے سائے میں نیٹو کی توسیع

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں اپنی جنگ کا جواز یہ دعویٰ کرتے ہوئے پیش کیا تھا کہ نیٹو نے روس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ سرد جنگ کے بعد اتحاد میں توسیع نہیں کرے گا۔ امریکی وزیر خارجہ بلنکن کے مطابق ایسا معاہدہ کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2022 ء میں پوٹن کے یوکرین پر حملے کا حکم دینے سے پہلے بہت کم لوگوں کو سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں شمولیت کی توقع تھی۔ فن لینڈ نے گزشتہ سال نیٹو میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بلنکن نے کہا، ”پوتن کے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں روس کو ہونے والی اس اسٹریٹجک شکست کی اس سے واضح مثال نہیں ملتی۔‘‘ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ سویڈن اب ”روسی شر سے زیادہ محفوظ ہے۔‘‘ یوکرین نے 2022 میں نیٹو کا رکن بننے کے لیے درخواست دی تھی لیکن اس کی رکنیت کے لیے وقت کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *