[]
حیدر آباد 2 اگست ( اردولیکس) تلنگانہ شہری علاقوں میں عوام کی بڑی تعداد نے کئی اراضیات مکانات اور دوسری جائیدادیں جو خریدی تھیں ان کا رجسٹریشن نہیں کروایا تھا اور یہ تمام جائیدادیں نوٹری پیپر پر خریدے گئے تھے ۔ ان کے لئے یہ ایک سنہرا موقع ہے
جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی کی مسلسل جدو جہد اور بارہا مطالبہ کے بعد بالاخر ریاستی حکومت نے شہری علاقوں میں نوٹرائزڈ دستاویزات کی جائیدادوں کے رجسٹریشنس اور ریگولائزیشن کے لئے حکومت نے جی او نمبر 84 جاری کرتے ہوئے شہری علاقوں میں غیر زرعی نوٹرائزڈ جائیدادوں کے رجسٹریشنس اور ریگولائزیشن کے سلسلہ میں رہنمایا نہ ہدایات جاری کیں۔
حکومت کے اس اقدام سے ہزاروں ایسے افراد جن کی جائیدادیں مکانات نوٹرائزڈ دستاویزات پر ہیں انہیں راحت ملے گی ۔ قائد مجلس گزشتہ کئی برس سے چیف منسٹر اور حکومت کو متوجہ کر رہے تھے کہ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے نئے نظام سے ان افراد کو دشواریاں ہو رہی ہیں جن کی جائیدادیں نوٹرائزڈ دستاویزات پر ہیں۔ نوٹرائزڈ دستاویزات جن کے پاس ہیں ان کی جائیدادوں کا رجسٹریشن مکمل طور پر روک دیا گیا تھا۔ آج حکومت کے محکمہ ریونیو رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے جی او جاری کیا جس کے مطابق کمشنر انسپکٹر جنرل رجسٹریشن اسٹامپس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایک درخواست فارم تیار کریں اور درخواست گزار کی تفصیلات کے ساتھ یہ فارم می سیو اسنٹرس پر جمع کیا جائے۔
درخواست گزار کو جائیداد کے نوٹرائزڈ دستاویزات کے علاوہ لنک ڈاکومنٹ پراپرٹی ٹیکس کی رسید برقی و آبرسانی کا بل اور دیگر دستیاب دستاویز کی نقولات بھی جمع کرانا ہوگا۔ می سیوا کے مراکز پر جو دستاویزات حاصل ہوں گی اسے تنقیح کے لئے متعلقہ ضلع کلکٹرس کو بھیجا جائے گا۔ کلکٹرس کی جانب سے دو چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد اسٹامپ ڈیوٹی چار جس وصول کرتے ہوئے جائیدادوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
125 مربع گز سے زیادہ اراضی پر تعمیر کئے گئے مکان کے رجسٹریشن کے لئے اسٹامپ ڈیوٹی کے ساتھ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ جو بھی جائیدادیں 125 گز سے زیادہ کی ہوں گی ان پر جو موجودہ اسٹامپ ڈیوٹی کی شرحیں وہی عائد کی جائیں گی ۔ 3000 گز سے زائد کی جائیدادوں کے رجسٹریشن کے لئے اس زمرہ کے تحت درخواستیں داخل نہیں کی جاسکیں گی ۔ تین ماہ (اگست ستمبر اکتوبر) تک ہی نوٹرائزڈ جائیداد رکھنے والے درخواست گزار رجسٹریشن کے لئے اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے ۔