[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کی قیادت میں جدہ میں اسلامی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں اعلی سطحی ایرانی وفد نے شرکت کی۔
ایران، سعودی عرب، فلسطین اور اردن کی اپیل پر ہونے والے اس ہنگامی اجلاس میں غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی ہمدردی کی بنیادی پر امداد رسانی اور انسانی حقوق کے دعویدار مغربی ممالک کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر صہیونی حکومت کے خلاف عالمی سطح پر کاروائی پر زور دیا گیا۔
شرکاء نے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر پابندی لگانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر پوری طرح عمل کرنے کی اپیل کی۔
اجلاس میں شریک ایرانی وفد نے فلسطین کے بارے میں ایران کے اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جدہ قرارداد کے مندرجات پر اتفاق کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ایران صہیونی حکومت کے بارے میں نرم رویہ رکھتا ہے ۔ ایران صہیونی حکومت کو کسی بھی طور پر تسلیم نہیں کرے گا۔ ایران کا قطعی موقف یہ ہے کہ غزہ میں صہیونی حکومت کے جرائم کی وجہ سے پورا فلسطین متاثر ہوا ہے لہذا صہیونی حکومت کے ساتھ سفارتی اور سیاسی سلوک کے حوالے سے پہلے فلسطینی عوام کی خواہشات اور مفادات کو مدنظر رکھنا چاہئے
ایرانی وفد نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کا شروع سے اصولی موقف رہا ہے کہ فلسطین میں صلح اور امن کے قیام کے لئے فلسطین کے اندر اور باہر مقیم تمام فلسطینیوں کے درمیان اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ریفرنڈم کیا جائے۔
ایرانی وفد نے او آئی سی سیکریٹریٹ سے اپیل کی کہ ایران کے موقف کو تنظیم کی رپورٹ میں رسمی طور پر شامل کرکے رکن ممالک کو مطلع کیا جائے۔