[]
مولانا مدنی نے کہا کہ میڈیا پلیٹ فارمز کو کسی بھی مخصوص کمیونٹی کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کے لیے صاف طور پر جوابدہ بنایا جانا ضروری ہے۔ بالخصوص ان اینکروں کو برطرف کیا جائے جو لگاتار ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جن ٹی وی اینکروں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ 10 سال سے نفرتی شوز کر رہے ہیں، ان پر ماضی میں بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے، لیکن وہ باز نہیں آئے اور کسی بھی جزوی واقعہ کو ایک کمیونٹی سے وابستہ کرنے کی شرارت پر مصر ہیں۔ یہی روش شردھا واکر قتل میں اختیار کی گئی، جس کو ٹی وی اینکر نے ’لو جہاد‘ جیسے مفروضہ کا نام دے کر ملک میں ہندو مسلم کے درمیان گھناؤنی دیوار کھڑی کرنے کی کوشش کی تھی۔ این بی ڈی ایس اے نے یہ بات بجا کہی ہے کہ اس طرح کے دقیانوسی اور خود ساختہ تصورات سیکولر تانے بانے کو خراب کر سکتے ہیں اور ایک خاص کمیونٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ مولانا محمود مدنی نے اس تناظر میں زور دیا کہ ہمیں فرقہ وارانہ مسائل میں زیادہ حساسیت اور تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، تاکہ متنوع معاشرے میں بدامنی پرورش نہ پائے۔