[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسین کنعانی مقدم نے ملک کے پارلمانی انتخابات میں بھرپور عوامی شرکت کی اہمیت کے بارے میں کہا کہ عوام کی حمایت اور انتخابات میں شرکت کسی بھی ملک کی سیاسی اور فوجی طاقت کا ایک اہم جزو ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی مساوات میں جب ممالک دیکھتے ہیں کہ کسی ملک کو عوام کی حمایت حاصل ہے اور عوام میدان میں موجود ہیں اور انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، تو اس ملک کے لیے ان کے فیصلے اور اقدامات بدل جاتے ہیں اور وہ اس کی قومی طاقت کی بنیاد پر اپنے منصوبے بناتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم انتخابات میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کا پیغام دنیا تک پہنچا سکتے ہیں، تو یقیناً دیگر ممالک ہمارے بارے میں اپنی مساوات (نقطہ نظر) پر نظر ثانی کریں گے اور ہم عوام حمایت کی وجہ سے علاقائی اور بین الاقوامی مذاکرات اور مساوات میں مضبوط پوزیشن کے ذریعے اپنا موئثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ جس ملک کو عوام کی حمایت حاصل نہ ہو وہ طاقت کی مساوات میں کمزور پوزیشن کا حامل ہو گا اور جو ملک کمزور ہو گا اس کا دشمن اس کی کمزوری سے فائدہ اٹھا کر بغاوتوں، فوجی حملوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے اس کی سلامتی سے کھیلے گا۔
کنانی مقدم نے کہا کہ جب دشمن دیکھیں گے کہ عوام اس نظام کے حمایتی ہیں اور وہ خطرات کا سامنا کرتے ہوئے فتنہ انگیزیوں کو دبانے کے جائے وقوعہ پر موجود ہوں گے تو پھر دشمن یقینی طور پر اس ملک کے خلاف تخریبی اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا سوچ بھی نہیں سکیں گے اور یوں عوامی حمایت اور شرکت سے ملک کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔