[]
منی پور معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے منگل کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی
نئی دہلی: منی پور معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے منگل کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ وہیں راجیہ سبھا کا بھی یہی حال تھا اور ہنگامہ آرائی کے سبب کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
لوک سبھا میں صبح 11 بجے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات شروع ہونے کا اعلان کیا، اسی دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان کے وسط میں ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی۔ برلا نے اس دوران سوالات پوچھنے کے لیے اراکین کے نام پکارے۔ شوروغل کے بیچ ہی پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت کپل موریشور پاٹل اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری نے بھی اراکین کے سوالوں کے جواب دیے۔
اس دوران بھی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان شور شرابے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ایوان میں منی پور معاملے پر بیان دینے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ہنگامہ اور شور وغل نہ رکنے کی وجہ سےمسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی۔
ادھر، راجیہ سبھا میں منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایوان میں آکر جواب دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن کے اراکین نے زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ کارروائی ملتوی ہونے کے باعث وقفہ صفر کی کارروائی نہ ہو سکی۔ دو ہفتے قبل شروع ہوئے مانسون اجلاس کے دوران زبردست شوروغل کی وجہ سے ایوان میں ایک دن بھی وقفہ صفر کی کارروائی نہیں ہوسکی ہے۔
منگل کو ایوان کے فلور پر ضروری دستاویزات رکھے جانے کے بعد، راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے 20 جولائی سے اب تک ایوان کا کام کاج بہتر طریقہ سے نہ چلنے اور منی پور معاملے پر رول 176 کے تحت کل مختصر مدت کی بحث بھی نہ ہونے کی وجہ سے گہری مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر 2.30 گھنٹے کی مختصر مدت کی بحث ہونی تھی لیکن ایسا نہ ہونے سے نہ :نہ صرف ایوان بالا کی شبیہ خراب ہو رہی ہے بلکہ ایوان بالا میں کیا ہو رہا ہے اسے پورا ملک دیکھ رہا ہے۔ ارکان کا یہ طرز عمل صحیح نہیں ہے۔
اس پر ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے نے سخت اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ چیئرمین کی طرف سے اپوزیشن کے لئے کیا گیا تبصرہ قابل قبول نہیں ہے۔ مسٹر دھنکھڑ مسٹر رائے کو بیٹھنے کو کہتے رہے لیکن وہ اڑے رہے۔ دریں اثناء چیئرمین نے کہا کہ آج بھی 60 ارکان نے انہیں رول 267 کے تحت بحث کے نوٹس دیے ہیں لیکن اس معاملے پرضابطے کے تحت نوٹس 20 جولائی کو ہی مسترد کر دیا گیا اور وہ آج بھی دیے گئے نوٹس کو وہ قبول نہیں کر رہے ہیں۔ اس دوران اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی جاری رکھی جس پر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک راجیہ سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع چکی چکی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔