ممتاز ومعروف شاعر صابر کاغذ نگری کو شعرا وادیبوں اور مختلف شخصیات کا خراج

[]

حیدرآباد 25- فروری ( محمد حسام الدین ریاض )ممتاز ومعروف جدید اور روایتی انداز کے نمائندہ شاعر جناب محمد منتجب الدین المعروف صابر کاغذ نگری ولد جناب محمد تاج الدین مرحوم کااتوار25- فروری 2024ءکو انتقال ہوگیا نماز جنازہ پیر 26- فروری کو بعدنماز فجرمسجد جعفری کریم نگر میں ادا کی جاۓ گی محلہ سواران کےقبرستان میں تدفین عمل میں آۓ گی پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 4 فرزندان ڈاکٹر محمد تفسیر الدین ‘ محمدتنویر الدین تاج گورنمنٹ ٹیچر آصف آباد ‘ محمد خطیر الدین مینجر سیوا سوسائٹی کریم نگر اور محمد مدبر الدین لکچررگورنمنٹ جونیر کالج کاغذ نگر شامل ہیں جناب صابر کاغذ نگری شعر وادب کی دنیاسے تقریبا چالیس سال سے وابستہ رہے اپنی خوش الحانی کے باعث انہوں نے ہندوستان کے متعدد مشاعروں میں زبردست پذیرائی حاصل کی ان کا مترنم انداز عوام کے دلوں پر چھا جاتا تھا شعرا برادری میں وہ کافی قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے ان کا اندا ز ملاقات کافی منکسرانہ ومشفقانہ ہوا کرتا تھا ان کی شعری تصانیف لمحہ لمحہ زندگی ‘ مٹی مٹی خوشبو ‘ ورق ورق روشنی ‘ برق برگ تازگی اور حرف حرف آگہی نے کافی پذیرائی حاصل کیں ان کتابوں پر مختلف اکیڈیمیوں اور ادبی تنظیموں نے انعامات عطا کئیے مقامی ‘ ریاستی اور بیرونی مشاعروں غرض یہ کہ جہاں بھی اپنا کلام بالخصو ص نعتیہ کلام سنایا سامعیںن نے انہیں خوب داد وتحسین سے نوازا انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعہ اسلام کی خوبیوں اور حقانیت کو اجاگر کیا وہ تحریک اسلامی سے قریب اور متاثر تھے ان کے یہ اشعار کافی پسند کئے گئے

میں اندھیرے کو اجالا نہیں لکھنے والا

کم نسب کو اعلیٰ نہیں لکھنے والا

ہاتھ میں میرے قلم ہے تولکھوں گا سچ ہی

دودھ کے رنگ کو کالا نہیں لکھنے والا

علاوہ اسکے یہ اشعار بھی بہت پسند کئیے گئے

سب بال وپر ہواؤں کے ہاتھوں میں بٹ گئے

اُڑنے سے پہلے پنکھ پرندوں کے کٹ گئے

کیسا نگر تھا اور کیسی نگر کی ریت

پانی ملایا میں نے ‘ میرے ہاتھ کٹ گئے

جناب صابر کاغذ نگری کے انتقال کی اطلاع عام ہوتے ہی شعرا’ ادیبوں ‘ اساتذہ ‘ سماجی وسیاسی قائدین کی بڑی تعداد نےان کاآخری دیدارکیا اورانکی ادبی وشعری خدمات کو بھر پور خراج عقیدت پیش کرتے ہوۓ فرزندان سے اظہار تعزیت کیا ـ ان کے انتقال پر اظہار تعزیت کرنے والوں میں پروفیسرایس اے شکور سابق صدر شعبہ اردو جامعہ عثمانیہ وسکریٹریری ڈائریکٹراردو اکیڈیمی آندھرا پردیش ( متحدہ )’ ممتاز ادیب صحافی و نمائندہ شاعر ڈاکٹر محسن جلگانوی ‘ ریاض تنہا نظام آباد ‘ محبوب علی خاں اصغر’ اسلم عمادی ‘ صابر علی سیوانی ‘ محمد نجم الدین فاروقی المعروف ظفر فاروقی ‘سعداللہ خان سبیل ‘ ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری ‘ وحید پاشاہ قادری ‘جلال عارف ‘ پروفیسر مسعود احمد ‘ ڈاکٹرفاضل حسین پرویز مدیر اعلیٰ ” گواہ ‘ محمد حُسام الدین ریاض ‘ محمد حسین قادری عارف ( دبا الفجیرہ ـ متحدہ عرب امارات )’ ڈاکٹر فاروق شکیل ‘ سید سمیع اللہ سمیع ‘ فضل الرحمان خرم ڈائریکٹر ڈان ہائی اسکول’ ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد ‘ محمد امین الدین انصاری ‘ جناب سلیم فاروقی اور دیگر احباب ومعززین شامل ہیں شعرا وادیبوں نے کہا کہ ان کی شعری وادبی خدمات یاد گار ہیں جو بُھلائی نہیں جاسکتیں وہ ہمیشہ عوام کے دلوں میں زندہ رہیں گے مزید تفصیلات کے لئیے فون 8639762068 پر یا 9493109988 پر ربط پیدا کیا جا سکتا ہے

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *