ایران کا ایشائی پارلیمانی اجلاس میں غزہ جنگ کے فوری خاتمے کی کوششوں پر زور

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی وفد نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (APA) کے اجلاس کے موقع پر فلسطین، بنگلہ دیش، شام اور قطر کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے ملاقات کی۔

پچیس ایشائی ممالک کے پارلیمانی وفود کا باکو میں بیس فروری کو شروع ہونے والا یہ اجلاس ہفتے کو اختتام پذیر ہو گا۔

 اس اجلاس میں بحرین، عراق، مالدیپ، عمان، سعودی عرب، سری لنکا، تاجکستان، تھائی لینڈ، ترکی اور آذربائیجان، فلسطین، روس، قطر، متحدہ عرب امارات، ایران، انڈونیشیا، یمن، شام، چین، لاؤس، بنگلہ دیش قبرص، بھارت، اردن اور قازقستان شریک ہیں۔ 

ایرانی وفد کی قیادت پارلیمانی گروپ کے رکن جلیل رحیمی کر رہے ہیں۔

انہوں نے فلسطینی پارلیمانی وفد کے ساتھ ملاقات میں غزہ جنگ کے  فوری خاتمے کے لئے ایشیائی پارلیمنٹس، اسلامی اور عرب ممالک کی طرف سے صیہونی حکومت کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگانے پر زور دیا۔

اجلاس میں ایران اور شام کے پارلیمانی وفود نے دو طرفہ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ اور غزہ جنگ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ 

رحیمی نے قطر کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے ملاقات میں ایران اور قطر کے درمیان تعمیری اور مثبت تعلقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ کے حوالے سے قطر کے موقف کو سراہا.

ایرانی پارلیمنٹ کے رکن نے سعودی عرب،  اردن اور مصر کے ساتھ ایران کے تعلقات میں بہتری کی کوششوں کو عرب دنیا کے ساتھ ایران کے  تعلقات میں وسعت کا ایک اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دیگر عرب ممالک بھی قطر کی طرح تعمیری اور مثبت سوچ کے حامل ہوں گے۔ 

اس ملاقات میں قطر کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے اسرائیل کے جرائم پر تنقید کرتے ہوئے ایران کے ساتھ پارلیمانی تعاون بڑھانے میں قطری پارلیمنٹ کی دلچسپی کا اظہار کیا اور صیہونی رجیم کے خلاف اسلامی پارلیمنٹس کے تعاون کو بڑھانے کے لئے آمادگی ظاہر کی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *