ہریانہ میں مذہبی یاترا کے دوران تشدد، 2 ہوم گارڈ ہلاک (ویڈیو)

[]

میوات: ہریانہ میں میوات کے نوح علاقے میں پیر کے روز مذہبی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد میں دو ہوم گارڈز کی موت ہوگئی۔ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق یاترا نکالنے والے افراد پر ایک برادری کے لوگوں نے سنگباری کی۔

اس واقعے میں کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ اس تشدد سے مشتعل لوگوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔گڑگاؤں کے پولیس کمشنر نے بتایا ہے کہ میوات تشدد میں دو ہوم گارڈز کی موت ہوگئی اور متعدد پولیس عہدیدار زخمی ہوئے ہیں۔

ضلع میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور 2 اگست تک انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔قبل ازیں موصولہ منصف ویب ڈیسک کی اطلاع کے بموجب ہریانہ کے ضلع نوح میں آج بجرنگ دل اوروشواہندوپریشد(وی ایچ پی) کی جانب سے نکالے گئے ایک جلوس کے دوران جھڑپ میں کم ازکم1 شخص ہلاک اوردیگر5 زخمی ہوگئے۔

اس ضلع میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکتے ہی انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیاگیا، امتناعی احکام نافذکردیئے گئے اورریاستی وزیرداخلہ نے مرکزسے اضافی فورسس کی تعیناتی کامطالبہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ پیر کی شام تک تین تا چارہزار افرادکوایک مندرمیں یرغمال بنائے رکھاگیا۔

شام7بجے تک تشدد گڑگاوں کے قریب واقع سوہناچوک تک پھیل چکاتھا۔چند گاڑیوں کو آگ لگادی گئی تھی۔ پولیس نے بتایاکہ جلوس تقریباً دیڑھ بجے دن نوح سے گزررہاتھااس راستہ پر تقریباً ایک ہزار پولیس عہدیداروں کو تعینات کیاگیاتھا۔

عہدیداروں نے بتایاکہ یاتراکے منتظمین نے پولیس سے اجازت حاصل کی تھی۔ نوح میں کھیڑلاموڑ پرچندنوجوانوں نے جلوس کو روکا اورجلوسیوں پر سنگباری کردی۔ جلوس میں شامل ایک یادوگاڑیوں کوآگ بھی لگادی گئی۔ پولیس کے بھاری جمعیت متعین ہونے کے باوجودتشدد جاری رہا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *