[]
کسان بدھ کی صبح ‘دہلی چلو’ مارچ کے ایک حصے کے طور پر 1200 ٹریکٹر ٹرالیوں، 300 کاروں اور 10 منی بسوں کے ساتھ پنجاب اور ہریانہ کو ملانے والی کھنوری سرحد پر جمع ہوئے۔ مرکزی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب کی بھگونت مان حکومت کسانوں کو سرحد کی طرف آنے سے نہیں روک رہی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے پنجاب حکومت کو خط لکھا گیا ہے۔ اس کے جواب میں پنجاب کے چیف سکریٹری انوراگ ورما نے مرکزی داخلہ سکریٹری کو لکھے خط میں کہا کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ لوگ شمبھو اور دھابھی-گجراں سرحد پر صرف پنجاب حکومت کی اجازت سے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے کسانوں کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔ انہیں روکنے کی وجہ سے لوگ پنجاب اور ہریانہ کی سرحد پر جمع ہو گئے۔