[]
مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود سویڈن میں قرآن سوزی کا سلسلہ نا رک سکا، آج سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے قرآن نذر آتش کیا گیا۔
مسلمانوں کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود سلوان مومیکا کے ساتھی سلوان نجم نے قرآن نذر آتش کرنے کا اجازت نامہ حاصل کر لیا تھا، سلوان مومیکا کا کہنا ہے کہ اس بار سلوان نجم کی باری ہے، ہم اس وقت تک قرآن جلاتے رہیں گے جب تک کہ سویڈن میں قرآن پر پابندی نہ لگا دی جائے۔
دوسری جانب ایرانی وزارت اطلاعات نے سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کا مرتکب ہونے والے ملعون سیلون مومیکا اور صہیونی حکومت کے درمیان خفیہ روابط کے بارے میں معلومات شائع کی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بھی کچھ دن پہلے سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران میں سویڈش سفیر فعالیت انجام نہیں دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی نے سویڈن کی حکومت کو ایران کے مزکورہ فیصلے سے آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ عبداللہیان نے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعے کے بعد اسلامی ممالک نے اچھا ردعمل دکھایا ہے۔ اس سلسلے میں وزراء خارجہ سے مسلسل رابطہ ہے تاکہ مشترکہ اقدام کیا جاسکے۔