[]
حیدرآباد۔ 19 فبروری ۔ پریس ریلیز
نابینا مسلم طلبہ کو بااختیار بنانے کے لیے ایک قابل ذکر اقدام کے طور پر معروف تعلیمی ادارہ ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی نے بریل فارمیٹ میں جامع اسلامی تعلیم فراہم کرنے کے لیے ایک اہم منصوبہ پر عمل شروع کیا ہے۔اس کی شروعات 2014 سے، بصارت سے محروم طلباء میں بریل میں قرآن کےنسخوں کی تقسیم سے ہوئی تھی ۔ اس کے بعد ایم ایس نے ایجوکیشن اکیڈیمی بریل میں اسلامی لٹریچر کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے مدنظر ، نابینا طلبہ کے لیے قابل رسائی نصاب تیار کرنے کے مشن پر کام شروع کیا۔
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا یہ منصوبہ تھا کہ بریل میں ایسااسلامی لٹریچر تیار ہو، جو تلنگانہ کے مسلمانوں میں بولی جانے والی اردو زبان کے عین مطابق ہو۔ اس مقصد کے لئے ماہرین کی ایک ٹیم کو ایک جامع دینیات کورس مرتب کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا جو نابینا افراد کے لیے ہو۔ چنانچہ اس اقدام کے نتیجے میں “آسان دینیات” کے عنوان سے بریل کتابوں کی ایک سیریز کی تخلیق کا سلسلہ شروع ہوا۔اس اہم کاوش کی پہلی قسط، “آسان دینیات حصہ اول،” کی صورت میں کامیابی سے تیار کی گئی۔
یہ نصاب حیدرآباد کے طلباء کے لئے پرآنے شہر میں کلاسس کا آغاز کرتے ہوئے نافذ کیا گیا ہے۔ اس میں حیدرآباد سے باہر مقیم طلبہ کی رسائی کو شامل کرنے کے لئےایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی نے ‘دینیات بلائنڈ مکتب’ کے عنوان سے ایک آن لائن کورس شروع کیا۔ یہ آن لائن پلیٹ فارم طالبات کے لئے مفید ثابت ہورہاہے۔ایم ایس کےاس اقدام کا اثر اس طرح رہا ہے کہ اب تک، 250 نابینا طلبہ نے اس کورس میں داخلہ لیا ہے اور مواد کو سمجھنے میں قابل ذکر پیش رفت کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے مکمل کر لیا ہے۔ ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے تیار کردہ بریل میں دینی نصاب کی افادیت کو کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ طلبہ صرف چھ مہینوں میں کورس کا حصہ اول مکمل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی نے نا بینا طالبات کی جانب سےکورس کے حصہ اول کی کامیاب تکمیل کے اعتراف میں اپنے کارپوریٹ آفس میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔ ایم ایس کے وائس چیر پرسن نزہت صوفی خان نے طالبات میں کورس کی تکمیل کے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے، جو ان کے تعلیمی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہاں طالبات میں قرآن مجید کے بریل نسخوں کے ساتھ ساتھ “آسان دینیات حصہ دوم” کی کاپیاں بھی تقسیم کی گئیں، اس موقع پرجلسہ میں شریک ایم ایس کے منیجنگ ڈآئرکٹر انور احمد نے کہا کہ دینیات حصہ دوم کے اجراءسے دینیات کو سیکھنے کے خواہشمندنا بینا طلبہ کے تعلیمی وسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔
ایم ایس کا یہ عزم ہے کہ اپنے اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کے علاوہ دوسرے طلبہ کوبھی جامع تعلیم کی فراہمی کے ساتھ با اختیار بنایا جا ئے۔چنانچہ معیاری اسلامی تعلیم تک رسائی کے خواہاں نابینا مسلمان طلبہ کے لئےایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا یہ اقدام انکے لیے امید کی کرن کے مما ثل ہے۔