راہل گاندھی نے ’ڈبل انجن‘ حکومت کو بے روزگاری کی ’ڈبل مار‘ قرار دیا

[]

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی کی ’ڈبل انجن‘ حکومت کے نعرے پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ مودی راج میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور ’ڈبل انجن‘ حکومت کا مطلب بے روزگاری کی ڈبل مار ہو گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ’ڈبل انجن‘ حکومت کے نعرے پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ مودی راج میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور ’ڈبل انجن‘ حکومت کا مطلب بے روزگاری کی ڈبل مار ہو گیا ہے۔

مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے راہل گاندھی نے جاری ایک بیان میں کہا، ’’ڈبل انجن والی حکومت کا مطلب بے روزگاروں پر ڈبل مار ہے۔ آج اتر پردیش کا ہر تیسرا نوجوان بے روزگاری کی بیماری میں مبتلا ہے۔ جہاں 1.5 لاکھ سے زیادہ سرکاری عہدے خالی ہیں۔ وہاں، کم سے کم اہلیت والی پوسٹوں کے لیے بھی گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی یافتہ لائن لگا کر کھڑے ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سب سے پہلے تو بھرتی نکلنا خواب ہے، بھرتی نکلے تو پیپر لیک ہو جاتا ہے، پیپر دیا جائے تو نتیجہ کا پتہ نہیں چلتا اور طویل انتظار کے بعد نتیجہ آنے پر بھی اکثر ایک جوائننگ کے لیے عدالت کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ فوج سے لے کر ریلوے اور تعلیم سے لے کر پولیس میں بھرتی کے لیے ۔لاکھوں طلبا برسوں سے انتظار کر کے اوور ایج ہو چکے ہیں۔ مایوسی کے اس چکر میں پھنس کر طالب علم ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر ٹوٹ رہے ہیں اور ان سب سے پریشان ہو کر جب وہ اپنے مطالبات کے ساتھ سڑکوں پر نکلتے ہیں تو انہیں پولیس کی لاٹھیاں ملتی ہیں۔‘‘

کانگریس کی حکومت بننے پر سب کو انصاف فراہم کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، راہل گاندھی نے کہا ’’ایک طالب علم کے لیے نوکری صرف آمدنی کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ اپنے خاندان کی زندگی کو بدلنے کا ایک خواب بھی ہے اور اس خواب کے ٹوٹنے کے ساتھ ہی، پورے خاندان کی امیدیں دم توڑ جاتی ہیں۔ کانگریس کی پالیسیاں نوجوانوں کے خوابوں کے ساتھ انصاف کریں گی، ہم ان کی تپسیا کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *