سیتا اور اکبر نامی شیروں کو ایک ساتھ رکھنے پر وشوا ہندو پریشد کا اعتراض۔ ہائی کورٹ سے رجوع

[]

کولکتہ: وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے شعبہ بنگال یونٹ میں جلپائی گٰڑی نے کلکلتہ ہائیکورٹ سرکٹ بنچ پر درخواست داخل کی ہے اورایک مادہ ببر کو ”سیتا“ کا نام دینے اور اسے سلیگوڑی سفاری پارک میں ”اکبر“ نامی ببر کے پنجرہ میں رکھنے محکمہ جنگلات کے اقدام کو چالنیج کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اس جوڑے کو حال ہی میں تریپورہ کے سیفا ہجالا زو پارک سے لایاگیا ہے اور محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے ببروں کا نام تبدیل نہیں کیا بلکہ 13 فروری کو یہاں آنے سے پہلے یہ نام دیدیئے گئے ہیں۔

جسٹس سوگتا بھٹا چاریہ پر مشتمل بنچ پر 16فروری کو یہ درخواست پیش کی گئی اور 20 فروری کو سماعت مقرر کی گئی ہے۔

درخواست میں کہاگیا کہ وشوا ہندو پریشد نے انتہائی تشویش کے ساتھ یہ مشاہدہ کیاہے کہ بلی خاندان سے تعلق رکھنے والی حیوان کو ”سیتا“ کا نام دیاگیاہے جو بھگوان رام کی رفیق حیات تھی اور دنیا بھر میں تمام ہندوؤں کی مقدس دیوی ہے۔

یہ حرکت گستاخی کے مترداف ہے اور تمام ہندوؤں کے مذہبی عقائد راست حملہ ہے۔ درخواست میں مزید کہاگیا کہ 14فروری 2024 کو اتر بنگا سمبد(اخبار) میں یہ خبر شائع ہوئی ہے جسے ”بے چین سیتا ساتھی کی تلاش میں“ کی سرخی دی گئی ہے۔ اتفاقاً نر ببر کو اکبر کا نام دیاگیا ہے۔

اس مضمون میں ان حقائق کو فحش اور قابل اعتراض انداز میں پیش کیاگیاہے جن کی وجہ سے ملک بھر کے تمام ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اکبر بر صغیر کا مشہورمغل شہنشاہ تھا جبکہ سیتا والمیکی رامائن کا ایک کردار ہے اور اسے ہندو مذہب میں دیوی تصور کیاجاتاہے۔

و ی ایچ پی نے دعوی کیا ہے کہ ریاستی محکمہ جنگلات نے ان ببروں کو یہ نام دیئے ہیں اور سیتا کا نام تبدیل کرنے کی گزارش کی ہے۔

ریاستی محکمہ جنگلات کے حکام اور بنگال سفاری پارک کے ڈائرکٹر کو اس کیس میں فریق بنایاگیا ہے۔ اس درخواست کی سماعت 20 فروری کو کی جائے گی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *