ترکیہ کا عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر پریزنٹیشن

[]

انقرہ: ترکیہ 26 فروری کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف جمہوریہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کردہ “نسل کشی” کیس کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دے گا۔

ترکیہ کی قومی اسمبلی کے جسٹس کمیشن کے چیئرمین اور جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے استنبول کے رکنِ پارلیمنٹ جنید یوکسیل نے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ “نسل کشی” کے مقدمے میں لیے گئے عبوری حکم امتناعی کے فیصلے کے حوالے سے پارلیمنٹ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔

یوکسیل نے کہا کہ جمہوریہ جنوبی افریقہ نے درخواست کی کہ اسرائیل رفح شہر پر اپنے حملوں کو روکنے کے لیے اضافی احتیاطی اقدامات اٹھانے کے لیے جائزہ پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کی فوری توجہ دلوانا غزہ کی صورتحال میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

یوکسیل نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نتن یاہو نے اسرائیلی فوج اور سیکوریٹی ایجنسی کو غزہ کے جنوب میں حماس کی 4 بٹالین کو تباہ کر نے اور وہاں کی آبادی کو منتقل کرنے کے مشترکہ منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔یوکسیل نے کہا کہ رفح، جو 280 ہزار فلسطینیوں کی میزبانی کرتا ہے، اس وقت غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی عارضی خیموں میں رہائش پذیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے واضح طور پر کہا ہے کہ رفح میں فلسطینی آبادی کو نکالنے کا کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ لوگوں کے پاس اب جانے کے لیے کہیں اور جگہ باقی نہیں بچی ہے یوکسل نے کہا کہ رفح پر انسانیت سوز حملہ کا سلسلہ جاری ہے۔

 نسل کشی کنونشن اور 26 جنوری کو عدالت کا فیصلے کے بعد، احتیاطی تدابیر کے فیصلے کی سنگین اور ناقابل تلافی خلاف ورزی سے بھی بڑے پیمانے پر اموات کا باعث بنے گی۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ 26 فروری کو آئی سی جے میں ایک پریزنٹیشن دے گا، یوکسل نے کہا کہ ترکیہ اس معاملہ کی حساسیت سے پیروی کر رہا ہے اور وہ پارلیمنٹ کی جانب سے ان مذاکرات میں شرکت کرے گا،اور وہ فلسطین کو ضروری مدد فراہم کرے گا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *