[]
مہر خبررساں ایجنسی نے صہیونی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی حکام فسلطینیوں کو غزہ کے نزدیک مصنوعی جزیرے پر منتقل کرنا چاہتے ہیں جہاں دس لاکھ افراد کے رہنے کی گنجائش ہوگی۔
اسرائیلی ویب سائٹ کے مطابق رفح کے شہریوں کو کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا جبکہ بڑی تعداد کو غزہ کے نزدیک مصنوعی جزیرے پر منتقل کیا جائے گا۔
صہیونی صحافی باروخ یدید نے کہا ہے کہ صہیونی حکام کے مطابق اس جزیرے پر 25 ہزار ٹینٹ لگائے جائیں گے جن میں دس لاکھ افراد کے رہنے کی گنجائش ہوگی اس طرح فلسطینی مہاجرین کی مصر آمد کا سلسلہ بھی رک جائے گا۔ منصوبے کے مطابق جزیرے پر پانی، غذا اور دوسری سہولیات کی ذمہ داری مصر پر ہوگی جو امریکہ کے تعاون سے ان امور کو انجام دے گا۔
دوسری جانب مصر کی پارلیمنٹ کے رکن احمد العوادی نے کہا ہے کہ صدر السیسی نے فلسطینی مہاجرین کو مصر میں صحرائے نقب میں منتقل کرنے کی تجویز دی ہے۔
انہوں نے مصنوعی جزیرے پر فلسطینیوں کی منتقلی کے حوالے سے رشیا ٹوڈے کو کہا کہ مصر اسرائیل کے منصوبوں مخصوصا فلسطین سے وہاں کے باشندوں کو نکالنے کی مخالفت کرے گا جو مصری آئین، عرب ممالک اور اقوام متحدہ کے منشور سے متصاد م ہو۔
انہوں نے مصنوعی جزیرے کے مجوزہ منصوبے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو وجود نحس نہیں ہے جس کے باعث ان کو علیحدہ جزیرے پر منتقل کیا جائے۔