[]
ریاض۔ کے این واصف
محب اردو آرکیٹکٹ محمد عبدالرحمان سلیم کی ریاض آمد پر بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب ریاض کے اراکین نے بانی کلب کے اعزاز میں شاندار خیرمقدمی تقریب کا اہتمام کیا۔ اس کلب نے حال میں اپنی بہترین کاکردگی کے دس سال مکمل کئے۔
تقریب کا آغاز محمد فاروق کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ جس کے بعد ٹوسٹ ماسٹرز کی رویت کے مطابق سارجنٹ @آرم سید عتیق احمد نے اس خصوصی اجلاس کا آغاز کیا۔ ناظم تقریب سینئر ٹوسٹ ماسٹر محمد مبین کے ابتدائی کلمات کے بعد کلب کے صدر کے این واصف نے مہمانون کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بانی کلب آرکیٹکٹ رحمان سلیم اردو بےلوث خدمت گزار اور سچے محب اردو ہین۔ اردو کی ترقی و ترویج مین ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
ٹوسٹ ماسٹرز کی روایت کے مطابق ابتداء مین “برجستہ موضوعات” کا سیشن منعقد کیا گیا۔ جس کی نظامت کلب کے بانی رکن عبدالقدوس جاوید نے کی۔ برجستہ طور پر دئیے گئے موضوعات پر محمد سیف الدین، ابرار حسین، نعیم عبدالقیوم، محمد ایوب، اور عبدالاحد صدیقی نے اظہار خیال کیا۔
اسٹیرنگ کمیٹی کے چیرمین محمد ضیغم خاں نے سلیم صاحب کے ساتھ تین دہائیوں کی یادون کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ سلیم صاحب کے سعودی چھوڑنے سے جو خلاء پیدا ہواہے وہ اب تک پر نہ ہوسکا۔ انھون نے یہ بھی کہا کہ ریاض مین سلیم صاحب کا لگایا ہوا پودہ “بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب” ان کے احباب کی آبیاری سے اب ایک تناور درخت ہوگیا ہے۔ سلیم صاحب کے ایک اور دوست وسیع حیدر رضوی نے رحمان سلیم سے اپنے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سلیم صاحب نے طلباء و طالبات میں اردو سیکھنے کا شوق پیدا کرتے ہوئے نئی نسل میں اردو منتقل کی۔
مہمان خصوصی آرکیٹکٹ رحمان سلیم نے کہا کہ زبان کی حفاظت کی ذمہ داری زبان کے بولنے والون پر عائد ہوتی ہے۔ ہر شخص اپنی مادری زبان میں سوچتا ہے۔ لہذا اپنی مادری زبان کی بقا، ترقی وترویج کو اپنی ذمہ داری ماننا چاہئے۔ رحمان سلیم نے جاریہ ہفتہ میں بزم اردو کلب کے اراکین کی Area 1 کے منعقد کردہ تقریری مقابلوں میں شاندار کارکردگی پر اظہار مسرت کیااور کلب کے اجلاسوں کو پابندی سے جاری رکھنے پر دلی مسرت کا اظہار کیا۔ انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں انھوں نے “اردو کلچرل ہریٹیج فاؤنڈیشن” کا قیام عمل میں لایا ہے اور جلد شکاگو میں اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب کا بھی قیام عمل میں لائیں گے۔
اس موقع پر بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب ریاض کے محفل میں موجود سابق صدور نے بھی اظہار خیال کیا جن میں محمد سیف الدین، مرزا ظہیر بیگ، عبدالقدوس جاوید، محمد مبین اور ڈاکٹر سعید محی الدین شامل تھے۔ اس موقع پر رحمان سلیم کے ہاتھون کیک کاٹ کر تقریری مقابلوں میں کامیابی کا جشن بھی منایا گیا۔ سلیم صاحب کو کلب کی جانب سے سید مبارک حسین، تلنگانہ این آر آئیز کی جانب سے عبدالجبار (انا) نے تہنیت پیش کرتے ہوئے شال پوشی کی اور راجستھان اسوسی ایشن کی جانب سے غلام محمدخاں نے روایتی پگڑی پیش کی۔
نائب صدر (تعلیم) سید عتیق احمد کے ہدیہ تشکر پر اس پروقار تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔