[]
نئی دہلی: پہاڑی ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں مدرسہ اور مسجد کے انہدام کے خلاف احتجاج کرنے والی برقعہ پوش خواتین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران بعض احتجاجیوں نے پولیس کی گاڑی کو اگ لگا دی اور پتھراؤ کیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے پولیس نے احتیاطی طور پر کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ اسی دوران چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی کی جانب سے ہلدوانی میں شرپسند عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
اسی دوران اترکھنڈ کے ڈی جی پی ابھینو کمار نے کہا ہے کہ آج شام تقریباً 4 بجے ضلع انتظامیہ اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم عدالت کے حکم کے مطابق ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیے کارروائی کر رہی تھی۔
اس کارروائی کے خلاف احتجاج میں کچھ انتشار پسند عناصر کی طرف سے پتھراؤ کیا گیا اور آگ لگانے کے واقعات پیش آئے۔
“लश्कर भी तुम्हारा है, सरदार भी तुम्हारा है,
कानून भी तुम्हारा है, दरबार भी तुम्हारा है”ये है मुख्यमंत्री पुष्कर धामी का उत्तराखंड!
ये है भाजपा शासित राज्य!ये सब जो हो रहा है न, सही नहीं हो रहा है!
आखिर कब तक??#Haldwani pic.twitter.com/AM73MXHgTS— Sadaf Afreen صدف (@s_afreen7) February 8, 2024
लोकेशन : हल्द्वानी,उत्तराखंड
बनभूलपुरा स्थित मस्जिद को अवैध बताकर प्रशासन ध्वस्त करते हुए।#Haldwani #Uttrakhand pic.twitter.com/SusMe6PBtf
— The Muslim (@TheMuslim786) February 8, 2024
‼️⚠️ Reports of violence in #Haldwani, Uttarakhand.
The govt has declared a holiday in all schools tomorrow along with curfew in the city.
Reports of order for ‘shoot at site’ are also doing rounds.
#HaldwaniVoilence pic.twitter.com/EcC3RK1wMm
— Mister J. – مسٹر جے (@Angryman_J) February 8, 2024