[]
نئی دہلی۔ گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں ہندو فریق کو پوجا کی اجازت دینے کے فیصلہ کے بعد اب باغبت کی عدالت کی جانب سے بھی ایسا ہی فیصلہ سامنےآیا ہے۔ باغپت کے برناوا ٹیلے پر واقع حضرت بدر الدین شاہ کی مزار کو ہندو فریق کی جانب سے لاکشاہ گرہ قرار دیتے ہوئے کئے گئے دعوے کو عدالت میں تسلیم کرتے ہوئے سو بیگھا زمین ہندو فریق کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا۔
عدالت کی جانب سے فیصلہ سنانے کے بعد علاقہ میں بھاری پولیس فورس متعین کر دی گئی ہے۔ یہ مقدمہ گزشتہ 53 سال سے عدالت میں زیر سماعت تھا، مزار شریف اور اس کے اطراف کے سو بیگھا زمین کے مالکانہ حق سے متعلق مقدمہ عدالت میں زیر سماعت تھا مقدمہ کی سماعت کے دوران دونوں فریقین نے دلائل اور ثبوت پیش کیے۔ ہندو فریق کا کہنا تھا کہ یہ لاکشا گرہ ہے جو مہا بھارت کے زمانے سے موجود ہے اور اس کی تاریخ پانڈوں سے ملتی ہے
جبکہ مسلم فریق نے عدالت کے علم میں یہ بات لائی تھی کہ یہ شیخ بدرالدین کی درگاہ اور قبرستان ہے جو سنی سنٹرل وقت بورڈ میں درج ہونے کے ساتھ ساتھ رجسٹرڈ بھی ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کی نگرانی میں یہاں 1992 میں کھدوائی بھی کی گئی تھی۔عدالت میں ہندو فریق کے حق میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد مسلم فریق نے اس کیس کو آگے کی عدالت میں رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
In UP’s Bhagpat, this historical tomb which was being claimed by Muslims as the dargah of Badruddin Shah has been given by the court to Hindus. In 1970, a Muslim man Mustaqim Khan had filed a case stating that it was a Waqf registered property. pic.twitter.com/9MAt9l2OZj
— Waquar Hasan (@WaqarHasan1231) February 5, 2024