[]
نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز مرکزی حکومت کے حکمنامہ پر افسوس ظاہر کیا جس میں بی جے پی کے قدآور لیڈر لال کرشن اڈوانی کو ملک کا اعلی ترین شہری اعزاز بھارت رتن دینے کااعلان کیا گیا ہے۔
اویسی نے کہاکہ رام رتھ یاترا تشدد میں ہلاک ہونے والے ہندوستانیوں کی قبریں (شہرت اور مقصد کے حصول کیلئے) محض ایک سہارا اور راستہ ہیں۔ انہوں نے ایکس پر ہندوستان کاایک نقشہ پیش کرتے ہوئے جس میں 23 ستمبر تا 5نومبر1990 اڈوانی کی رام رتھ یاترا سے متاثر ہونے والے مقامات دکھائے گئے ہیں‘ کہاکہ ایل کے اڈوانی بھارت رتن کے’مستحق‘ تھے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والے ہندوستانیوں کی قبریں ان کے لیے محض ایک سہارا ہیں۔
لال کرشن اڈوانی کو بی جے پی کاایک اہم لیڈر تصور کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی رتھ یاترا کے ذریعہ پارٹی کو قومی منظر نامہ پر اہمیت دلائی اور 1990 کے اوائل میں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی وکالت کی۔ اڈوانی نے 25 ستمبر 1990 کو گجرات کے سومناتھ سے یوپی کے ایودھیا تک ایک رتھ یاترا شروع کی تھی تاکہ رام مندر کی تعمیر عمل میں لائی جاسکے۔
بہر حال بہار کے سمستی پور میں ان کی یاترا روک دی گئی تھی اور اس وقت کی لالو یادو حکومت کے حکم پر انہیں گرفتار کرلیاگیاتھا۔ 6 دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے 16 ویں صدی کی بابری مسجد کو مسمار کردیاتھا جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں بڑے پیمانہ پر فسادات شروع ہوگئے۔
قبل ازیں دن میں وزیراعظم مودی نے اعلان کیا کہ ایل کے اڈوانی کو بھارت رتن عطاکیاجائے گا۔ وزیراعظم کے اس اعلان کے بعد راشٹرپتی بھون سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہاگیا کہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو مسرت کے ساتھ اڈوانی کو بھارت رتن ایوارڈ دینے کا اعلان کرتی ہیں۔