عراق اور لبنان میں عاشورا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے بغداد الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراق اور لبنان میں محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب کی یاد میں مجالس اور جلوس نکالے گئے۔ لاکھوں کی تعداد میں عزاداروں نے کربلا میں حاضری دے کر مظلوم کربلا امام حسین علیہ السلام کا ماتم کیا۔

عراق اور لبنان میں عاشورا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

عراقی فضائیہ نے عاشورا کے دن کربلائے معلی کا فضائی منظر پیش کرتے ہوئے تصاویر جاری کردیں۔

عراق اور لبنان میں عاشورا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

ان تصاویر میں سے بین الحرمین کی تصویر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

عراق اور لبنان میں عاشورا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

عراقی صوبے ذی قار کے مرکز ناصریہ میں عوام نے بڑی تعداد میں عاشور کے جلوسوں میں شرکت کی۔

لبنان کے عوام بھی ہر سال کی طرح عاشورا کے دن روایتی اور مذہبی جوش و جذبے کے تحت مجلسیں برپا کرتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ میں جاری تصاویر سے بیروت میں عزاداروں کی تعداد کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

جبل عامل کے مومنین نے بھی عاشورا کے جلوسوں اور مجالس میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔

عراق اور لبنان میں عاشورا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

عراق اور لبنان سمیت بعض عرب ممالک میں ہفتے کے روز عاشورا منایا گیا۔

عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق معروف ماتمی دستہ طویریج کا آغاز نماز ظہرین کے بعد ہوا۔ عوامی رضاکار فورس کے مقامی سربراہ کے مطابق حشد شعبی کے 2 ہزار سے زائد اہلکار نے اس موقع پر سیکورٹی کے فرائض انجام دیے۔

طویریج دنیا کا سب سے بڑا ماتمی دستہ شمار ہوتا ہے۔ یہ دستہ ہر سال عاشورا کے موقع پر نکلتا ہے۔ عاشورا کے روز نماز ظہرین کے بعد عزارادان حسینی کربلائے معلی کے مشرقی علاقے سے قطرۃ السلام اور طویریج سے کربلا کے مرکز کی طرف حرکت کرتے ہوئے بین الحرمین پہنچتے ہیں۔

عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق کربلائے معلی میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے ضریح پر دس لاکھ سے زائد عزاداروں اور زائرین نے حاضری دی۔

حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے مزارات کے علاوہ بین الحرمین میں ہر طرف لوگوں کا جم غفیر تھا۔
 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *