[]
نئی دہلی: وزیر فینانس نرملا سیتارمن نے آج بنیادی ڈھانچہ (انفرااسٹرکچر) پر 11.11 لاکھ کروڑ روپے صرف کرنے کا اعلان کیا اور اصلاحات جاری رکھنے کا عہد کیا۔
انہوں نے عام انتخابات سے قبل مودی حکومت کے آخری بجٹ میں عوامی اقدامات کا سہارا لینے سے گریز کیا اور اس کے بجائے فوکس گروپس کے لئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنے اور خسارہ کو کم کرنے کی راہ پر گامزن رہنے کو پسند کیا۔
2024-25 کے لئے ایک علی الحساب بجٹ پیش کرتے ہوئے سیتارمن نے انفرادی اور کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرحوں میں کسی تبدیلی کی تجویزپیش نہیں کی۔ امپورٹ ڈیوٹی میں بھی کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی تاہم چھوٹے ٹیکس دہندگان کے لئے بطور راحت 2014-15 سے پہلے کے متنازعہ انکم ٹیکس مطالبات کے لئے معافی کی پیشکش کی گئی ہے۔
انہوں نے لوک سبھا میں اپنی تقریباً ایک گھنٹہ طویل بجٹ تقریر میں گزشتہ10 سال کے دوران مختلف شعبوں میں حکومت کی کامیابیاں گنوائیں اور سیاحت‘ امکنہ اور قابل تجدید توانائی میں اضافہ کے لئے اقدامات کا اعلان کیا۔
دوبارہ منتخب ہونے پر تیسری میعاد میں مودی حکومت کی ترجیحات کی جھلک پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی اقتصادی پالیسیاں اختیار کی جائیں گی جو پائیدار ترقی میں اضافہ کرتی ہوں اور انہیں برقرار رکھتی ہو‘ شمولیاتی ترقی کی راہ ہموا رکرتی ہوں اور وسائل کی تخلیق میں حصہ ادا کرتی ہوں تاکہ 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کے لئے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 5 سال کے دوران غیرمعمولی ترقی ہوگی اور سنہری لمحے آئیں گے تاکہ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اخراجات میں اضافہ سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی اور روزگار کے مواقع میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ پردھان منتری گتی شکتی اسکیم کے تحت 3 بڑی اقتصادی راہداریوں کی نشاندہی کی جائے گی۔
یہ تین راہدایاں توانائی‘ معدنیات اور سمنٹ کی راہداریاں ہوں گی۔ بندرگاہ کے رابطہ اور ہائی ٹریفک کاریڈور میں ان میں شامل رہیں گے۔ ان منصوبوں سے نہ صرف ارتباط میں اضافہ ہوگا بلکہ رسد میں بھی بہتری آئے گی اور لاگت میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی سہولت‘ راحت اور حفاظت کو بڑھانے کے لئے 40 ہزار جنرل ریلوے کوچس کو ”وندے بھارت“ کے معیار میں تبدیل کیا جائے گا۔
وزیر فینانس نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران ملک میں ایرپورٹس کی تعداد بڑھ کر دُگنی یعنی 149 ہوگئی۔ اُڑان اسکیم کے تحت مزید شہروں کو فضائی راستوں سے مربوط کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ملک کی ایوی ایشن کمپنیاں ایک ہزار سے زائد نئے طیاروں کی خریداری کا آرڈر دے کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
موجودہ ایرپورٹس کی توسیع اور نئے ایرپورٹس کی تعمیر تیز رفتاری سے جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو ریل اور نمو بھارت ریل سسٹم سے خاص طورپر بڑے شہروں میں نقل و حرکت پر مبنی ترقی کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔