[]
اسلام آباد: طالبان زیرقیادت افغانستان کے بظاہر حوالہ سے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پیر کے دن کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کو تیسرے ملک کی مدد حاصل ہے۔
چند دن قبل دو ہمسیانہ ممالک نے ایک دوسرے کے علاقہ میں مبینہ دہشت گرد اڈوں کو نشانہ بنایا تھا۔ وزیر خارجہ ایران دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی دور کرنے اتوار کی رات دیرگئے اسلام آباد پہنچے۔
پاکستانی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ایران اور پاکستان کے مشترکہ سرحدی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کی کمان تیسرے ملک کے ہاتھ میں ہے اور وہی ان کی تائید و مدد کررہا ہے۔
انہوں نے تاہم کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ جیلانی نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی سطح پر تعمیری میکانزم قائم کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔
دونوں ممالک نے آمادگی ظاہر کی ہے کہ اپنے اپنے علاقہ میں دہشت گردی سے لڑنے میں ایک دوسرے کا تعاون کیا جائے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے مشترکہ چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے آمادگی ظاہر کی ہے کہ ایرانی شہروں تربت اور زاہدان میں لائزن آفیسرس تعینات کئے جائیں۔