[]
مہر خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالمی عدالت کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں اسرائیل کے خلاف فیصلہ صادر ہونے کے بعد صہیونی حکومت نے عالمی ادارے کے بعض کارکنوں کو 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کی کاروائیوں کے باوجود غزہ میں عالمی ادارے کے امدادی کام جاری رہیں گے۔ اسرائیلی اقدام کے بعد امریکہ نے بھی اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون بند کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے کمیشن کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے الزامات کے بعد ان کارکنوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی حکومت کے یہ اقدامات عالمی عدالت کی جانب سے فیصلہ صادر ہونے کے محض چند گھنٹوں کے بعد انجام دیئے گئے ہیں۔
لازارینی نے کہا کہ غزہ کے عوام امدادی اشیاء کے محتاج ہیں۔ بیس لاکھ افراد امدادی اداروں کی جانب سے فراہم کردہ اشیاء پر گزارہ کررہے ہیں۔