[]
File photo
حیدرآباد ۔ نمائیندہ اردو لیکس
حیدرآباد میں جس قدر تیزی سے آبادی بڑ ھ رہی ہے اسی تیزی سے چار پہیہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جس کا ثبوت شہر کی ہر سڑک کا شکوہ تنگ دامنی کرنا ہے۔ سڑکوں پر رینگتے رینگتے ہی سہی لوگ اپنی اپنی منزلوں کو پہنچ تو رہے ہیں لیکن ان گاڑیوں کے مالکان کے لئے بڑا مسئلہ گاڑی کی پارکنگ کا ہے۔
بڑی شاہراہوں پر انھیں مسئلہ رانگ پارکنگ پر ٹرافک پولیس کی جانب سے جرمانے عائد کئے جانے کاہے۔ شہر میں حسب ضرورت پارکنگ لوٹس یا پارکنگ زونس مہیا نہ ہونے کے باوجود رانگ پارکنگ کے جرمانے عائد کئے جاتے ہیں اور لوگ ان کی ادائیگی کے لئے مجبور بھی ہیں۔ رانگ پارکنگ کے لئے برسر موقع جرمانے کی بجائے پولیس کی ونچ کے ذریعہ گاڑی اٹھالی جائے تو وہ “دکھ پہ دنبل” ہوجاتا ہے۔ یہ سارے دکھ جھیل کر گاڑی کا مالک جب اپنے کام سے گھر لوٹتے تو ایک اور مسئلہ آکھڑا ہوتا ہے کہ گاڑی کہاں پارک کی جائے۔
مناسب جگہ چھوڑکر گاڑی گھر کے سامنے کھڑی کی تو ٹرافک پولیس کے اہلکار گاڑی کی تصویر بناکر مالک کو چالان کی پرچی بھیج دیتے ہین۔ بڑی سڑکوں پر رانگ پارکنگ پر چالان کیا جانا کسی حدتک قابل قبول ہے۔ مگر گلیوں اور ذیلی راستوں پر کھڑی گاڑیوں کی تصویر کھینچ کر ان پر رانگ پارکنگ چالان کی پرچیاں کاٹنا ظلم سے کم نہیں۔ ہمارے چینل کو اس سلسلہ مین فون کالس موصول ہورہے ہین کہ ارباب مجاز کو چینل کی وساطت سے اس مسئلہ پر توجہ دلائی جائے۔
اس سلسلہ میں شہر کے عوامی نمائندوں کو بھی چاہئے کہ وہ اس مسئلہ پر محکمہ ٹرافک کے اعلیٰ عہدیداران سے رابطہ کر کے گلیوں میں رانگ پارکنگ پر چلان کاٹنے کے اس سلسلہ پر روک لگائیں۔