[]
حیدرآباد: تلنگانہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) روی گپتا نے تمام اضلاع کے ایس پیز اور کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ روڈ سیفٹی مہینے کو پوری اہمیت کے ساتھ منائیں۔ انہوں نے منگل کو ڈی جی پی آفس میں روڈ سیفٹی اور ریلوے ونگ کے زیر اہتمام تمام ضلعی ایس پیز اور کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔
ٹرانسپورٹ کمشنر بدھا پرکاش، ایڈیشنل ڈی جی پی (روڈ سیفٹی اینڈ ریلوے) مہیش ایم بھاگوت، حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر سری نواس ریڈی، ڈی آئی جی رنگناتھ اور روڈ سیفٹی ایس پی سندیپ کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی پی نے بتایا کہ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے 15 جنوری سے 14 فروری کو روڈ سیفٹی کا مہینہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس افسران اور اہلکار پورامہینہ ہائی الرٹ رہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ نوجوانوں کی موت کی ایک بڑی وجہ سڑک حادثات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ، نفاذ قانون‘شعور بیداری اور ہنگامی اقدامات کے ذریعہ سڑک حادثات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد‘مسافروں میں احتیاط کا فقدان اور دیگر عوامل جیسے ہیلمٹ نہ پہننا، سیٹ بیلٹ نہ لگانا، تیز رفتاری، خطرناک ڈرائیونگ، ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون پر بات کرنا وغیرہ کی وجہ سے سڑک حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دستیاب ریکارڈ کے مطابق 2022 میں سڑک حادثات سے ریاست تلنگانہ میں 7,500 افراد ہلاک ہوئے جبکہ پورے ہندوستان میں یہ تعداد 1,68,000 تھی۔ ڈی جی پی نے ہدایت دی کہ جن علاقوں میں شاہراہ ہیں وہاں روڈ سیفٹی کلب قائم کیئے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ پولیس دفاتر میں ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی بیورو اور کمشنریٹ میں بھی روڈ سیفٹی بیورو قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ چالان جرمانے کے فنڈز کے ذریعہ اسپیڈ گن اور برتھ انیلائزر خریدنے کے امکان کو تلاش کیا جانا چاہئے۔ ڈی جی پی نے پولیس افسران پر واضح کیا کہ اس طرح کے اقدامات صرف اس مہینے تک محدود نہیں ہونے چاہیئے بلکہ طویل مدتی طورپر بھی ان پر عمل کیا جانا چاہیے۔