[]
واشنگٹن: ایران نے اسرائیل پر شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک عمارت پرمیزائل حملہ میں اس کے 5 فوجی مشیروں کو ہلاک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری تسنیم نیوزایجنسی نے یہ اطلاع دی۔ دمشق پرحملہ کو مبصرین مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی دشمنی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ چوتھے مہینے میں داخل ہوچکی ہے۔
اسرائیلی حملہ شامی دارالحکومت کے اس علاقہ میں ہوا جہاں کئی سفارتی مشن بشمول ایرانی سفارتخانہ واقع ہے۔ شام کی وزارتِ دفاع نے الزام عائدکیاکہ اسرائیل نے مقامی وقت کے مطابق صبح 10:20بجے گولان کی پہاڑیوں سے فضائی حملہ کیا۔ اس نے دمشق کے ایک علاقہ میں رہائشی عمارتوں کونشانہ بنایا۔
شامی ڈیفینس فورسس نے بعض مزائلوں کومارگرایا۔ دھماکہ میں کئی عمارتوں اور قریب میں موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ شام کے نشریاتی ادارہ نے یہ اطلاع دی۔ سیول ڈیفینس ٹیمیں ملبہ میں لوگوں کوتلاش کررہی ہیں۔ اسرائیل ڈیفینس فورسس نے واقعہ پرتبصرہ کرنے سے انکارکردیا۔
اس نے سی این این سے کہاکہ ہم بیرونی خبروں پر تبصرہ نہیں کرتے۔ مہلوکین میں ایک حجت اللہ امیدوار کو ایران کی نیم سرکاری اسٹوڈنٹس نیوزنیٹ ورک نے شام میں قدس فورس کا ڈپٹی چیف بتایا ہے۔ قدس فورس پاسداران انقلاب کی پانچ شاخوں میں ایک ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے چار دیگرمہلوکین کے نام فوجی مشیرعلی آغازادہ‘ حسین محمدی‘ سعیدکریمی اور محمد امین صمدی بتائے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ یہ لوگ حکومت شام کی سرکاری دعوت پر شام میں موجود تھے۔
دمشق میزائل حملہ نے تشویش بڑھادی ہے کہ غزہ میں حماس کے ساتھ اسرائیل کی لڑائی بڑی علاقائی جنگ میں بدل رہی ہے۔ گذشتہ ہفتہ شمالی عراق میں ایران کے میزائل حملہ میں تہران کے دعوے کے مطابق اسرائیلی انٹلیجنس ایجنسی موساد کے جاسوسی اڈہ کو نشانہ بنایاگیاتھا لبنان میں حزب اللہ اسرائیل سے تقریباً روزانہ ٹکراؤ کی حالت میں ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں کئی تجارتی جہازوں اور مغربی فوجی اڈوں کونشانہ بنایا ہے۔
تہران کے ایک اعلیٰ سفارتکار نے چہارشنبہ کے دن خبردارکیاتھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران نواز گروپس کے حملہ میں غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ بند ہونے تک رکنے والے نہیں۔ ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے سی این این کو ڈاؤس میں چہارشنبہ کے دن انٹرویو دیتے ہوئے کہاتھا کہ غزہ میں نسل کشی رک جائے تو خطہ میں دوسرے حملے رک جائیں گے۔
اسرائیل کے حلیف امریکہ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف حملے شروع کردئیے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ کشیدگی کم ہونے والی نہیں کیونکہ ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے دن عہد کیاکہ دمشق میزائل حملہ کیلئے اسرائیل کوسزا دی جائے گی۔