کجریوال اور مان کو ممنوعہ سکھ تنظیم کی دھمکی

[]

نئی دہلی: خالصتان نواز سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) قائد گرپتونت سنگھ پنوں نے خبردار کیا ہے کہ اس کے ساتھیوں کو آئندہ ماہ تک رہا نہیں کیا گیا تو چیف منسٹر دہلی اور چیف منسٹر پنجاب کو ”سیاسی موت“ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پنوں کی یہ دھمکی پنجاب پولیس اسپیشل سل کے ہاتھوں راج پورہ کے رہنے والے جگدیش سنگھ‘ منجیت سنگھ اور دیویندر سنگھ کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد آئی۔ ہفتہ کے دن شیئر ویڈیو پیام میں پنوں نے دعویٰ کیا کہ تینوں نوجوانوں نے 26 جنوری کو شروع ہونے والے خالصتان ریفرنڈم ووٹر رجسٹریشن کے لئے ایس ایف جے کے لئے کام کیا۔

پنوں نے خبردار کیا کہ دہلی اور پنجاب کے چیف منسٹرس اروند کجریوال اور بھگونت مان کو سکھوں کی برہمی جھیلنی پڑے گی جنہوں نے پنجاب میں عام آدمی پارٹی کو جتانے میں مدد دی تھی۔ 15 فروری تک 3 خالصتان نواز سکھوں کو رہا نہیں کیا گیا تو کجریوال۔ مان جوڑی کو سیاسی موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایس ایف جے کے قانونی مشیر پنوں نے پنجابی میں یہ بات کہی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی کے دونوں قائدین نے امریکہ اور کینیڈا میں خالصتان حامیوں سے 6 ملین امریکی ڈالر کے عطیات وصول کئے۔ یہ کام اس مفاہمت کے ساتھ ہوا تھا کہ وہ پنجاب میں خالصتان نوازوں کی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔

پنوں نے کجریوال یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ بھگونت مان کو سابق چیف منسٹر پنجاب بینت سنگھ کے راستہ پر چلنے کے لئے مجبور کررہے ہیں۔ 31 اگست 1995 کو خالصتانی علیحدگی پسند گروپ ببر خالصہ نے بینت سنگھ کو ہلاک کردیا تھا۔ پنوں نے کہا کہ کجریوال۔ مان جوڑی کو 31 اگست 1995 نہیں بھولنا چاہئے۔

بھگونت مان کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پنوں نے کہا کہ خالصتانی پرچم اٹھانے والے ہاتھ راکٹ لانچر اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسی دوران 3 گرفتار نوجوانوں نے پولیس کو بتایا کہ پنوں نے ان سے کہا تھا کہ وہ یوم ِ جمہوریہ سے قبل خالصتانی پرچم لہرائیں اور دیواروں پر اسپرے پینٹ سے موافق خالصتان نعرے لکھیں۔

پنوں نے حال میں مطالبہ کیا تھا کہ 22 جنوری کی رام مندر کی افتتاحی تقریب سے قبل امرتسر تا ایودھیا ایرپورٹس بند کردیئے جائیں۔ ایس ایف جے قائد نے ہندوستانی مسلمانوں سے کہا تھا کہ وہ مندر تقریب کی مخالفت کریں اور ہندوستان میں اردوستان بنانے کی کوشش کریں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *