[]
نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) شمال مشرق میں پارٹی لیڈر راہول گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کو ملنے والی زبردست حمایت سے خوفزدہ ہے اور اب تشدد کا سہارا لے کر ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن کانگریس خوفزدہ نہیں ہے۔
کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کو شمال مشرق میں مکمل تعاون اور عوامی حمایت مل رہی ہے، جس کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے لیڈران گھبرا گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ “آسام کے لکھیم پور میں کل رات جس طرح سے کانگریس کے لوگوں کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی، پوسٹر پھاڑے گئے، پارٹی کے خلاف نعرے لگائے گئے – اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی انتہائی بے چین ہے۔
یہ حملہ اسی کا عکاس ہے کہ ملک کے سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کانگریس اور راہل گاندھی کو ملنے والی حمایت سے خوفزدہ ہیں، انہوں نے خود کو بی جے پی کا عظیم خیر خواہ ظاہر کرنے کے لیے ایسی شرمناک حرکتیں کی ہیں۔
ماکن نے کہاکہ “ہم بی جے پی کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ وہ لوگوں کی آواز اٹھانے والی نیائے یاترا کو روکنے کی ہمت نہ کریں۔”
اس سے قبل پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ “ہم بھارت جوڈو نیائے یاترا کی گاڑیوں پر شرمناک حملے اور آسام کے لکھیم پور میں بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ کانگریس پارٹی کے بینرز اور پوسٹروں کو پھاڑنے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی نے کوشش کی ہے۔ آئین کے ذریعہ ہندوستان کے لوگوں کو فراہم کردہ ہر حق اور انصاف کو کچلنا اور منہدم کرنا چاہتا ہے۔ یہ ان کی آواز کو دبانا چاہتا ہے اور اس طرح جمہوریت کو ہائی جیک کرنا چاہتا ہے۔ بی جے پی حکومت کے حملے اور دھمکیوں کی اس حکمت عملی سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔”