چیف منسٹر ریونت ریڈی کی عدم دلچسپی ،کابینہ میں سردست مسلم نمائندگی کے امکانات موہوم

[]

حیدرآباد: تلنگانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کاایک بھی مسلم امیدوارمنتخب نہیں ہوپایا جس کی وجہ سے مسلم نمائندگی کے بغیر تلنگانہ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں 11رکنی کانگریس حکومت تشکیل پائی اور حکومت کاایک ماہ بھی مکمل ہوچکا ہے۔

 اس دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی کابینہ میں مسلم چہرہ کی شمولیت کے لئے کوئی دلچسپی نہیں لی۔قانون ساز کونسل کی مخلوعہ 2 نشستوں پرکانگریس نے دوغیرمسلم قائدین کونامزدکیاہے۔اگر چاہتے تووہ دوکے منجملہ ایک مسلم قائد کوایم ایل سی زمرہ میں امیدوار نامزد کرکے انہیں منتخب کرواسکتے تھے اس طرح ریاستی کابینہ میں مسلم نمائندگی کی راہ ہموار ہوسکتی تھی۔

 ایم ایل اے زمرہ کے ایم ایل سی انتخابات اب آئندہ سال 2025 میں منعقد ہوں گے۔ دوسری جانب گورنرکے کوٹہ میں دو ارکان کونسل کی نامزدگی کامسئلہ بھی ہائی کورٹ میں زیر دوران ہے جس کی سماعت 24 جنوری کو مقرر ہے۔ اس مقدمہ میں دونوں فریقین کے وکلاء کی بحث ہوگی۔

بعدازاں فیصلہ محفوظ کیا جائے گا۔فیصلہ صادرہونے اورکانگریس حکومت کے حق میں فیصلہ آنے کی صورت میں ہی ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ کابینی اجلاس میں قانون سازکونسل کیلئے دو قائدین کے ناموں کومنظوری دی جائے گی اور یہ دونام گورنرکے پاس روانہ کئے جائیں گے اور گورنر تمام پہلوؤں کاجائزہ لینے کے بعد ہی ان ناموں کومنظوری دیں گی۔

اگر عدالت کا فیصلہ درخواست گزار جوبی آر ایس کے قائد ہیں ان کے خلاف آتاہے تو ہوسکتا ہے کہ وہ اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے۔امکان ہے کہ عدالت گورنر کے اختیارات  میں مداخلت نہیں کرناچاہتی۔

اگریہ فیصلہ صادر کیاگیا تو ارکان کی نامزدگی کی راہ ہموار ہوگی اورحکومت 2کے منجملہ ایک مسلم امیدوارکے نام کو جو غیرسیاسی ہو‘گورنرسے سفارش کرے گی۔اس پیمانہ پر پورا اتر نے پرہی انہیں گورنر کی منظوری حاصل ہوسکتی ہے۔

 تاہم ان تمام مراحل سے گزرنے کیلئے کافی وقت درکار ہوگا۔چنانچہ فوالفور ریاستی کابینہ میں مسلم چہرہ کی شمولیت کے امکانات موہوم ہوچکے ہیں۔ 24 یا 25 فروری کے بعد ہی صورتحال سامنے آئے گی۔

ان تمام حالت سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ کانگریس کوریاستی کابینہ میں مسلم نمائندگی کی جلدشمولیت کے لئے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اگر ایسا ہے تووہ پارلیمانی انتخابات کا بغیر مسلم چہرہ کے کس طرح سامنا کرے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *