[]
مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: غزہ کے خلاف صہیونی حکومت کی جارحیت کو 100 دن سے زائد عرصہ گزرچکا ہے۔ اس دوران صہیونی فورسز نے غزہ میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت فلسطینی عوام کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا ہے۔ صہیونی ظلم کے مقابلے میں فلسطینی عوام نے استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔ مقاومتی تنظیموں کی جانب سے مختلف مقامات پر حملوں کی وجہ سے صہیونی معیشت کا پٹہ بیٹھ گیا ہے۔
فلسطین سے باہر عراق، لبنان اور یمن کے مقاومتی جوانوں نے امریکہ اور اسرائیل کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے شمالی سرحدوں پر حملوں کی وجہ سے اسرائیل کو دفاعی اور اقتصادی نقصان ہوا ہے۔
تہران میں طوفان الاقصی اور انسانی ضمیر کی بیداری کانفرنس کے موقع پر کویت سے آنے والے دانشور فواد عاشور سے مہر نیوز نے فلسطین میں صہیونی جرائم اور مقاومتی بلاک کی کاروائیوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
فواد عاشور نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ امریکہ اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ مقاومتی بلاک غزہ اور دیگر مقامات پر امریکہ اور اسرائیل کا ڈٹ کر مقابلہ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی مقاومتی بلاک کی مدد کرے تاکہ دشمنوں کو شکست دے سکے۔ مقاومتی جوانوں کی استقامت اور بہادری کی وجہ سے غزہ کا محاصرہ جلد ختم ہوکر رہے گا۔
فواد عاشور نے فلسطین کی حمایت میں یمن کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی اللہ اور رسول کے مددگار ہیں۔ آج انہوں نے شیطان بزرگ امریکہ سے مقابلہ شروع کیا ہے اور اللہ کی مدد سے اس جنگ میں یمن کو فتح نصیب ہوگی۔
انہوں نے اسلامی اور عرب ممالک سے اپیل کی فلسطین اور مقاومت اسلامی کی حمایت کریں اور کم از کم دشمنوں کا ساتھ دینے سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ چند روز پہلے تہران میں طوفان الاقصی اور انسانی ضمیر کی بیداری کے عنوان سے کانفرنس ہوئی تھی جس میں اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں علماء اور دانشوروں نے شرکت کی تھی۔