[]
نئی دہلی: کانگریس نے نیتی آیوگ کے ذریعہ گزشتہ روز جاری کردہ غریبی کے اعداد و شمار کو خارج کرتے ہوئے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت غریبی، بھکمری، معاشی عدم مساوات، بے روزگاری اور مہنگائی کا حل تلاش کرنے کی جگہ جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔ مودی حکومت کے ذریعہ یہ سازش 25 کروڑ غریبوں کو مفت راشن اور سبسیڈی سے محروم کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔
तुम्हारी फाइलों में गांव का मौसम गुलाबी है
मगर ये आंकड़े झूठे हैं, ये दावा किताबी हैये लाइनें मोदी सरकार पर चरितार्थ होती हैं।
अब मोदी सरकार ने एक नया गुब्बारा छोड़ा है-
बताया जा रहा है कि पिछले 9 साल में 24.82 करोड़ भारतीयों को गरीबी से उबार दिया गया है, लेकिन असल में यह… pic.twitter.com/4F6girZru0
— Congress (@INCIndia) January 18, 2024
جمعرات کو نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں منقعد ایک پریس کانفرنس میں کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے نیتی آیوگ کی رپورٹ پر کئی اہم باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’اب مودی حکومت نے ایک نیا غبارہ چھوڑا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 9 سالوں میں 24.82 کروڑ ہندوستانیوں کو غریبی سے باہر نکالا گیا ہے، لیکن حقیقت میں یہ غریبوں کے خلاف ایک بہت بڑی سازش ہے۔ حکومت کا یہ دعویٰ زمینی حقائق کے برعکس ہے۔ اگر غریبوں کی تعداد گھٹ گئی ہے تو استعمال کیوں گھٹ رہا ہے۔ اگر غریبی 11.7 فیصد تک کم ہو چکی ہے، یعنی صرف 15 کروڑ لوگ ہی غریب ہیں تو پھر حکومت 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن کیوں دے رہی ہے۔ نیتی آیوگ کے اس دعوے کی حمایت کسی بھی تھرڈ پارٹی نے کیوں نہیں کی۔ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف وغیرہ کسی نے تو یہ بات مانی ہوتی۔ غریبی کی پیمائش کے طے پیمانے ہیں، پھر ایسے پیمانوں کو کیوں منتخب کیا گیا جو حکومت کے فلیگ شپ منصوبوں پر مبنی ہیں۔‘‘