[]
واشنگٹن: حوثیوں کی انصار اللہ تحریک نے بحیرہ احمر میں یو ایس ایس لیبون ڈسٹرائر میزائل حملے کیے امریکی۔
سینٹرل کمانڈ نے پیر کے روز کہا کہ ایک امریکی جنگی طیارہ نے میزائل کو جنگی جہاز سے ٹکرانے سے پہلے ہی مار گرای کمانڈ نے ایک بیان میں کہا کہ “14 جنوری کو شام تقریباً 4:45 بجے، یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے علاقے سے یو ایس ایس لیبون (DDG 58) کی طرف اینٹی شپ کروز میزائل داغا گیا”۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی جنگی طیارے نے میزائل کو یمن کے ساحل سے الحدیدہ شہر کے نزدیک مار گرایا۔
حوثیوں نے نومبر 2023 میں اسرائیل سے منسلک کسی بھی بحری جہاز پر حملہ کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا، اور دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ جہازوں سے اپنے عملہ کو واپس بلائیں۔ حوثیوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ جب تک اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں ختم نہیں کر دیتا تب تک وہ اپنے حملے جاری رکھیں گے۔
19 دسمبر کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بحیرہ احمر کو محفوظ بنانے کے لیے کثیر جہتی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ، بحرین، کناڈا، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز، ناروے، سیشلز اور اسپین اس آپریشن میں حصہ لیں گے۔ مشن میں حوثی باغیوں نے امریکہ کی قیادت میں بحری اتحاد میں شامل ہونے والے کسی بھی بحری جہاز پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
مقامی حکومتی ذرائع نے جمعہ کے روز بتایا تھا کہ امریکی اور برطانیہ کی فوج نے یمن کے چار صوبوں میں 23 فضائی حملے کیے، جن میں دارالحکومت صنعاء اور الحدیدہ، تعز اور سعدہ شامل ہیں۔ بعد میں، یو ایس ایئر فورس سینٹرل نے کہا کہ یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی حملوں میں 16 مختلف مقامات پر 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔