کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا آغاز، راہل گاندھی نے کہا- ’بی جے پی کے لیے منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں‘

[]

راہل گاندھی نے کہا، ’’آج تک ہندوستان کے وزیر اعظم کو منی پور کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ملا۔ شاید مودی جی، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیے منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>منی پور: بھارت جوڑو نیائے یاترا / تصویر آئی این سی</p></div>

منی پور: بھارت جوڑو نیائے یاترا / تصویر آئی این سی

user

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ اتوار کو منی پور سے شروع ہو گئی۔ اس موقع پر یاترا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی، بی جے پی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’آج تک ہندوستان کے وزیر اعظم کو منی پور کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ملا۔ شاید مودی جی، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیے منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں ہے!‘‘

منی پور میں کانگریس لیڈروں کی فلائٹ میں تاخیر ہوئی، جس کے لیے راہل گاندھی نے اسٹیج سے معذرت بھی کی۔ یاترا کے آغاز کے موقع پر راہل گاندھی نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 29 جون سے منی پور میں گورننس کا پورا ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔ پوری ریاست میں نفرت پھیل چکی ہے۔ انہوں نے پی ایم مودی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آج تک ہندوستان کے وزیر اعظم کو منی پور جانے کا وقت نہیں ملا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا، ’’میں 29 جون کو منی پور آیا تھا۔ اس سفر کے دوران میں نے جو کچھ دیکھا اور سنا، اس سے پہلے نہ کبھی سنا تھا اور نہ دیکھا تھا۔ میں 2004 سے سیاست میں ہوں۔ میں پہلی بار ہندوستان کی ایک ایسی ریاست میں گیا جہاں حکومت کا پورا ڈھانچہ تباہ ہو چکا تھا۔ جسے ہم منی پور کہتے تھے اب وہ منی پور نہیں رہا۔ ہر کونے میں نفرت پھیل گئی۔ لاکھوں لوگوں کو نقصان پہنچا۔ بھائی بہن اور ماں باپ ہماری آنکھوں کے سامنے مارے گئے۔ آج تک ملک کا وزیر اعظم آپ کے آنسو پونچھنے، آپ کو گلے لگانے یا آپ کا ہاتھ پکڑنے منی پور نہیں آیا۔ یہ شرم کی بات ہے۔ شاید مودی جی کے لیے، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیے، منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں ہے۔ آپ کا دکھائی دینے والا درد ان کا درد اور تکلیف نہیں ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’آپ لوگوں نے جس چیز کو اہمیت دی ہے اسے کھو دیا ہے، لیکن آپ نے جس چیز کو اہمیت دی ہے اسے ہم ایک بار پھر ڈھونڈیں گے اور آپ کے پاس واپس لائیں گے۔ ہم منی پور کے لوگوں کے درد کو سمجھتے ہیں۔ ہم اس تکلیف، نقصان اور غم کو سمجھتے ہیں جس سے آپ گزرے ہیں۔ ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم وہ سب واپس لائیں گے جن کی آپ نے قدر کی ہے، ہم وہ ہم آہنگی، امن، پیار واپس لائیں گے جس کے لیے یہ ریاست ہمیشہ سے جانی جاتی ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا ’’میں چاہتا تھا کہ ہم مشرق سے مغرب کی یاترا کریں، جیسا کہ ہم پیدل یاترا کرتے تھے۔ لوگوں نے یاترا شروع کرنے کے لیے مختلف مشورے دیے، کچھ مشرق سے اور کچھ مغرب سے کہہ رہے تھے لیکن میں نے کہا، اگلی بھارت جوڑو یاترا صرف منی پور سے ہی شروع ہو سکتی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم نے نفرت کو مٹانے اور ہندوستان کو ایک دوسرے کے ساتھ باندھنے کی بات کی ہے۔ ہم نے یہ مہم بھارت جوڑو یاترا اول میں شروع کی ہے۔ لوگوں نے ہمیں بتایا کہ ہمیں مشرق سے مغرب کی بھی یاترا کرنی چاہئے، جیسا کہ ہم نے کنیا کماری سے کشمیر تک کی تھی۔ چونکہ ہمارے پاس وقت کم تھا ہم نے اسے بسوں کا استعمال کرتے ہوئے ہائبرڈ یاتر کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘

قبل ازیں، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے تھوبل ضلع سے ہری جھنڈی دکھا کر بھارت جوڑو نیائے یاترا کا آغاز کیا۔ اس تقریب میں شرکت کے لیے سلمان خورشید، راجیو شکلا، آنند شرما، رندیپ سنگھ سرجے والا، اشوک گہلوت، ابھیشیک منو سنگھوی، بھوپیندر سنگھ ہڈا، سچن پائلٹ، دگوجے سنگھ، پرمود تیواری سمیت تقریباً 70 لیڈران خصوصی پرواز کے ذریعے دہلی سے راہل گاندھی کے ساتھ امپھال پہنچے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *