بس میں دستیاب مرغ کا ہراج منسوخ (ویڈیو)

[]

حیدرآباد: ٹی ایس آرٹی سی کے حکام نے جمعہ کے روز کریم نگر میں ایک بس میں لاوارث دستیاب مرغ کے ہراج کومنسوخ کردیا اور اسے جانوروں کا تحفظ کرنے والے ایک گروپ کے حوالہ کردیاگیا۔

مرغ جوبظاہر سنکرانتی تہوار کے موقع پرمرغوں کی لڑائی کے لئے خاص طورپرتربیت یافتہ لگتا ہے‘تین دن قبل حکام کواس وقت بس میں دستیاب ہوا جب وہ بس کی معمول کے مطابق جانچ کررہے تھے۔

9جنوری کوکریم نگر میں ایک بس میں یہ مرغ لاوارث پایاگیا۔ یہ بس‘ براہ کریم نگر ویملواڑہ جارہی تھی۔معمول کی تلاشی کے دوران بیاگ سے یہ مرغ دستیاب ہوا تھا۔

جرمانہ سے بچنے کی خاطرکوئی بھی مسافر مرغ پر اپنا دعویٰ نہیں کرسکا کیونکہ زندہ جانور وں کے ساتھ آرٹی سی بسوں میں سفر کی ممانعت ہے۔

آرٹی سی حکام نے اس مرغ کو اپنی تحویل میں لے لیا اوراسے کریم نگر ڈپوکے حکام کے حوالہ کردیا جہاں تین دنوں سے آرٹی سی عملہ اس مرغ کی دیکھ بھال کررہاتھا۔

ایک غیر معمولی اقدام پر حکام نے جمعہ کے روز 3بجے سہ پہراس مرغ کو ہراج کرنے کا فیصلہ کیا تاہم اس دوران ایک شخص جس نے اس مرغ کے مالک ہونے کا دعویٰ کیا‘نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ایم ڈی آرٹی سی سجنارسے مرغ کے ہراج کورکوانے کی اپیل کی۔

خودکومہیش بتانے والا مسافر نے جو ضلع نیلور(اے پی) کا متوطن بتایا گیا ہے‘دعویٰ کیا کہ وہ بس سے مرغ لیجانا بھول گیا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ مرغ کا بھی ٹکٹ لے چکا تھا۔

اس دوران قانونی رائے لینے کے بعد آرٹی سی حکام نے مرغ کی نیلامی کومنسوخ کردیا اور اسے بلوکراس سوسائٹی کے حوالہ کردیا۔

یہ سوسائٹی ایک این جی او ہے جوجانوروں کے تحفظ کے لئے کام کرتی ہے۔بتایاجاتاہے کہ اس مرغ کوحیدرآبادمیں بلوکراس سوسائٹی کے دفتر منتقل کیاجائے گا۔

آرٹی سی حکام نے اس خیال کا اظہار کیا کہ مرغوں کی لڑائی کے لئے اس مرغ کوآندھراپردیش منتقل کیا جانے والا تھا۔ سنکرانتی تہوار پر آندھراپردیش اور تلنگانہ کے کئی مقامات پر ممنوع مرغوں کی لڑائی کا اہتمام کیاجاتاہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *