[]
حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے قریب معین آباد میں 4 روز قبل دستیاب جلی ہوئی لاش کی شناخت ایک خاتون کے طور پر ہوئی ہے جو شہر کے ملے پلی علاقہ سے لاپتا بتائی گئی ہے۔
پولیس نے جمعہ کے روز یہ بات کہی۔ پولیس نے آج بتایا کہ مہلوکہ کی شناخت22 سالہ تحسین بیگم کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ خاتون،8 جنوری کو گھر سے باہر گئی تھی، شبہ کیا جارہا ہے کہ خودکشی کی وجہ سے خاتون کی موت ہوئی کیونکہ ماضی میں بھی اس خاتون نے مبینہ طور پر خودکشی کی ایک سے زائد بار کوشش کی تھی۔
خاتون کے بھائی نے 10جنوری کو حبیب نگر پولیس اسٹیشن میں اپنی بہن کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی تاہم پولیس نے کیس درج نہیں کیا تھا جس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے سٹی پولیش کمشنر کے سرینواس ریڈی نے حبیب نگر پولیس اسٹیشن کا دورہ کرتے ہوئے سرکل انسپکٹر اور دیگر عہدیداروں پر برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان عہدیداروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد یہ خاتون نوکری کی متلاشی تھی۔ افراد خاندان سے بحث وتکرار کے بعد تحسین بیگم 8جنوری کو گھر چھوڑکر چلی گئی، افراد خاندان نے فوری طور پر پولیس میں گمشدگی کی شکایت درج نہیں کرائی۔
ماضی میں بھی وہ چند بار اسی طرح گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی مگر وہ، دوبارہ گھرلوٹ آئی تھی۔ ضلع رنگاریڈی کے معین آباد میں 8 جنوری کو ایک جلی ہوئی لاش دستیاب ہوئی۔ گاؤں میں زرعی کھیت کی سمت جانے والی سڑک پر یہ لاش پائی گئی۔
کسانوں نے جو کھیتوں کی طرف جارہے تھے، جلی لاش دیکھی اور اس بار ے میں پولیس کو الرٹ کیا۔ ابتدا ء میں پولیس نے اسکو قتل کا کیس سمجھااور شبہ ظاہر کیا کہ لاش کو کھیت لے جانے اور نذرآتش کرنے سے قبل کسی نے کہیں اور اس خاتون کا قتل کردیا۔
معین آباد پولیس نے حیدرآباد، سائبر آباد اور راچہ کنڈا کمشنر یٹس سے کسی لاپتا خاتون کے کیس کے بارے میں معلومات فراہم کیں دریں اثنا مہلوکہ کے افرادخاندان نے حبیب نگر پی ایس کے سامنے دھرنا دیا اور شکایت پر کارروائی میں تاخیر پر سوال اٹھائے۔