اٹل سیتو: ہندوستان کے سب سے لمبے سمندری پل کے بارے میں وہ سب کچھ جو آپ جاننا چاہتے ہیں

[]

ممبئی: ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (MTHL) یا اٹل سیتو، ہندوستان کے سب سے طویل سمندری پل کا جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے افتتاح انجام دے دیا۔

اس پل کا نام سابق وزیراعظم اور بی جے پی کے آنجہانی رہنما اٹل بہاری واجپائی کے نام پر اٹل سیتو رکھا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق 21.8 کلومیٹر کی لمبائی اور چھ لین والا یہ پل 18 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ کہیں اس کی لاگت زائداز 21 ہزار کروڑ روپے بھی بتائی جارہی ہے۔

یہ پل ممبئی میں شیوڑی سے نکلتا ہے اور رائے گڑھ ضلع کے یوران تعلقہ میں نہوا شیوا پر ختم ہوتا ہے۔ اس سے نوی ممبئی اور دیگر قریبی علاقوں میں زبردست معاشی ترقی کو فروغ ملنے کی امید ہے۔

اٹل سیتو نے ممبئی اور نوی ممبئی کے درمیان فاصلہ گھٹا کر صرف 20 منٹ کا کردیا ہے۔ پہلے ممبئی سے نوی ممبئی پہنچنے میں 2 گھنٹے لگتے تھے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ اس سے خطے میں ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔

ممبئی پولیس نے اٹل سیتو پر چار پہیہ گاڑیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 100 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی ہے۔ اس پر موٹر سائیکل، آٹو رکشہ اور ٹریکٹر چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اٹل سیتو کے بارے میں کچھ اور حیرت انگیز تفصیلات یہ ہیں۔

انجینئرنگ کا کمال، 500 بوئنگ ہوائی جہازوں کے وزن کے برابر اسٹیل اور ایفل ٹاور کے وزن سے 17 گنا زیادہ لوہا اس کی تعمیر میں استعمال کیا گیا ہے۔

اس کی تعمیر میں 177,903 میٹرک ٹن اسٹیل اور 5 لاکھ 04 ہزار 253 میٹرک ٹن سیمنٹ استعمال کیا گیا۔

یہ پل ممبئی اور پونے ایکسپریس وے کے درمیان فاصلے کو بھی کم کرتا ہے۔ یہ زیر تعمیر نوی ممبئی بین الاقوامی ایئر پورٹ جیسے علاقوں سے بھی رابطہ فراہم کرے گا۔

امکان ہے کہ روزانہ 70 ہزار گاڑیاں اس پل سے گذریں گی۔ پل پر سے گذرنے کے لئے مختلف سائز کی گاڑیوں کے لئے مختلف ٹال فیس مقرر کی گئی ہے۔ سب سے کم ٹال فیس 250 روپے (یکطرفہ) جبکہ زیادہ سے زیادہ 1580 روپے (یکطرفہ) رکھی گئی ہے۔

اس پل کی تعمیر 2018 میں شروع ہوئی تھی۔ یہ دنیا کا 12 واں سب سے طویل سمندری پل ہے۔

یہ پل جدید جاپانی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔ پل کا 16.5 کلومیٹر حصہ سمندر پر ہے جبکہ 5.5 کلومیٹر زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔

اس پل کے لئے انٹر چینج ممبئی میں شیوڑی اور شیواجی نگر، چرلے، SH-54 اور NH-348 نوی ممبئی میں واقع ہیں۔ اس طرح ممبئی سے نوی ممبئی، پونے، گوا اور جنوبی ہندوستان تک بہتر رابطہ فراہم کرنے میں یہ معاون بنے گا۔

پل کی تعمیر میں 15,000 ہنر مند مزدوروں اور 1,500 سے زیادہ انجینئرز نے دن رات محنت کی۔

پل کی تعمیر میں جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جیکا) نے 80 فیصد سرمایہ لگایا جبکہ ریاستی و مرکزی حکومت نے ماباقی 20 فیصد سرمایہ کاری کی۔




ہمیں فالو کریں


Google News



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *