مودی نے پارلیمنٹ کو مبارکباد دینے اور تالیاں بجانے کا پلیٹ فارم بنا دیا ہے: کھڑگے

[]

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے چہارشنبہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کو مبارکباد دینے اور تالیاں بجانے کا پلیٹ فارم بنا دیا ہے اور یہ قابل قبول نہیں ہے۔

 اس لیے عوام سے جڑے مسائل کو اٹھانے کے لئے کانگریس پارٹی کو عوام کے درمیان جانا ہوگا مسٹر کھڑگے نے یہ بات کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا اور آئندہ لوک سبھا انتخابات کے تناظر میں آج یہاں منعقدہ پارٹی کے مرکزی عہدیداروں کی میٹنگ میں کہی۔

اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے عام آدمی کے مسائل پر توجہ نہ دینے اور منتخب اپوزیشن اراکین کو آواز اٹھانے سے خاموش کرنے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ “وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو مبارکباد دینے اور تالیاں بجانے کا پلیٹ فارم بنا دیا ہے اور یہ قابل قبول نہیں ہے۔ اس لیے ہمیں عوام سے جڑے مسائل کو اٹھانے کے لیے عوام کے درمیان جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ سب اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ ملک کو تبدیلی کی ضرورت ہے اور اسے ممکن بنانے کے لیے ہمیں نچلی سطح پر دن رات کام کرنا ہوگا اور عوام کا اعتماد جیتنا ہوگا۔ “راہل گاندھی نے سماجی، مالی انصاف، مہنگائی، بے روزگاری، ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری اور ملک کے لوگوں کو درپیش دیگر مسائل کو اٹھانے کے لیے یاترا کا انتخاب کیا ہے۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج صورتحال مختلف ہے اور اپوزیشن انڈیا اتحاد کے طور پر متحد ہے۔ اس اتحاد کی وجہ سے بی جے پی میں انتشار کی کیفیت دیکھی جا سکتی ہے اور اسے اب اپوزیشن اتحاد کی طاقت کا اندازہ ہو گیا ہے۔

کانگریس صدر نے کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے پاس ملک کو بتانے کے لیے کوئی کامیابی کی کہانی نہیں ہے، بلکہ اس نے گزشتہ 70 سالوں میں ملک کی حاصل کردہ تمام دولت کو اپنے چند منتخب دوستوں کو دے کر ضائع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک سیٹ شیئرنگ کا تعلق ہے اس موضوع پر اتحاد میں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے پارٹی کے تمام لیڈروں پر زور دیا کہ وہ ووٹروں سے ملاقات کریں اور بات کریں۔ انہوں نے کانگریس قائدین سے کہا کہ وہ ایسے تبصرے کرنے سے گریز کریں جس سے پارٹی کی شبیہ خراب ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی لڑائی بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی ذہنیت کے خلاف ہے۔ کانگریس کو مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو، سبھاش چندر بوس اور سروجنی نائیڈو جیسے عظیم لیڈروں کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنا چاہیے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *