6گیارنٹی اسکیمات کیلئے ضرورتمندوں سے درخواستوں کی وصولی کا فیصلہ قابل ستائش اقدام   سابق کارپوریٹر رفعت محمد خان اور انچارج کارپوریٹر سرفراز خان نے کی عوام کی رہنمائی 

[]

 

نظام آباد:6/جنوری (پریس نوٹ) تلنگانہ حکومت کی جانب سے 6ضمانتی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے 28/ڈسمبر تا 6/جنوری تک بلدی ڈویژن نمبر 59 احمدپورہ نیشنل ہائی اسکول نظام آباد مرکز میں سابقہ سینئر کارپوریٹر رفعت محمد خان اور انچارج کارپوریٹر سرفراز خان کی رہنمائی و تعاون سے درخواست گذاروں نے اسکیمات سے استفادہ کیلئے درخواستیں داخل کی ہے۔ بلدی ڈویژن 59میں جملہ 6نکات اسکیمات کیلئے 1300سے زائد درخواستیں اور نئے راشن کارڈ کیلئے 430سے زائد درخواستیں داخل کی گئی۔ انچارج نوڈل آفیسر ٹاؤن پلاننگ نظام آباد اے سی پی شیام کمار کے زیر نگرانی پراجا پالانہ ابھیا ہستم پروگرام میں درخواست گذاروں نے اپنے اپنے درخواستیں داخل کی ہے

 

۔ اس موقع پر سابقہ کارپوریٹر رفعت محمد خان نے کہاکہ کانگریس حکومت کی جانب سے 6گیارنٹی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے ضرورتمندوں و مستحق افراد سے درخواستوں کی وصولی کیلئے فیصلہ کیا ہے قابل ستائش اقدام ہے انہوں نے کہاکہ کانگریس ریاستی حکومت عوام کی بنیادی ضروری سہولتوں کی فراہمی کیلئے درخواستیں قبول کی ہے اور عوام کا کانگریس حکومت پر اعتماد و بھروسہ کرتے ہوئے درخواستیں داخل کی ہے جلد سے جلد ان اسکیمات پر عمل آوری کا آغاز ہوگا۔

 

انہوں نے کہاکہ جو لوگ درخواستیں داخل کرنے سے قاصر رہے ہیں وہ اپنی اپنی درخواستیں نظام آباد تحصیل آفس میں داخل کرسکتے ہیں۔ نظام آباد اے سی پی ٹاؤن پلاننگ شیام کمار نے کہاکہ درخواستوں کی وصولی کے ساتھ ہی نظام آباد ضلع انتظامیہ 5/جنوری سے ڈاٹا انٹری کے کام کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نظام آباد شہر میں ایک لاکھ سے زائد درخواستیں وصول ہوچکی ہے ان درخواستوں کے ڈاٹا انٹری کیلئے 3اہم مراکز گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالج، جدید کلکٹریٹ نظام آباد اور نشیتا ڈگری کالج کا انتخاب کرتے ہوئے کام کا آغاز کردیا گیا ہے

 

انہوں نے بتایاکہ نظام آباد بلدیہ کے تمام 60ڈویژنوں کے ہر ایک ڈویژن سے آنے والی تمام درخواستوں کو ڈاٹا انٹری کرتے ہوئے تمام ریکارڈ س ضلع انتظامیہ محفوظ کررہا ہے جس سے درخواست گذاروں کو اور اسکیمات کی منظوری کیلئے کافی سہولت حاصل ہوگی۔ اس موقع پر سینئر سٹیزن کارگذار صدر محمد فیاض الدین اسلم، ورک انسپکٹر رضوان اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *