[]
جاوید اختر نے اجنتا ایلورا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ان سپرہٹ فلموں کا ذکر کیا جو متنازعہ سین کے لیے سرخیوں میں رہیں، ان کا کہنا ہے کہ تنازعہ کے باوجود ان فلموں کا کامیاب ہونا خطرناک ہے۔
سندیپ ریڈی وانگا کی ہدایت کاری والی فلم ’انیمل‘ باکس آفس پر بلاک بسٹر ثابت ہوئی ہے۔ یہ فلم ہندوستان میں 550 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہے۔ لیکن کئی لوگ ایسے ہیں جو اس فلم کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔ ان شخصیات میں مشہور نغمہ نگار جاوید اختر بھی شامل ہو گئے ہیں۔ انھوں نے فلم ’انیمل‘ کی کامیابی کو خطرناک قرار دیا ہے۔
دراصل جاوید اختر نے اورنگ آباد میں اجنتا ایلورا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے دوران اس فلم کے تعلق سے اپنا نظریہ ظاہر کیا ہے۔ فلم فیسٹیول میں انھوں نے ان سپرہٹ فلموں کا تذکرہ کیا جو متنازعہ سین کے لیے سرخیوں میں رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تنازعہ کے باوجود ایسی فلموں کا کامیاب ہونا خطرناک ہے۔ انھوں نے اس کے لیے ناظرین کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر کسی فلم میں ایک آدمی ایک عورت کو اپنے جوتے چاٹنے کے لیے کہتا ہے یا ایک آدمی کا ایک عورت کو تھپڑ مارنا ٹھیک ہے اور فلم سپرہٹ ہے تو یہ خطرناک ہے۔‘‘
واضح رہے کہ فلم ’انیمل‘ میں رنبیر کپور نے اپنی محبت کو ثابت کرنے کے لیے ترپتی ڈمری سے اپنے جوتے چاٹنے کے لیے کہا تھا۔ اسی سین پر جاوید اختر نے طنز کستے ہوئے مذکورہ بالا بیان دیا، اور اس طرح کی فلم کی کامیابی کو خطرناک قرار دیا۔ فلم ’کبیر سنگھ‘ میں بھی کچھ متنازعہ سین تھے جس کی طرف اشارہ جاوید اختر نے کیا۔ دراصل ’کبیر سنگھ‘ میں شاہد کپور نے کیارا اڈوانی کو تھپڑ مارا تھا۔ مذکورہ بالا دونوں ہی فلموں کی ہدایت کاری سندیپ ریڈی وانگا نے کی ہے اور یہ دونوں ہی فلمیں باکس آفس پر کامیاب ہوئی ہیں۔
صرف ’انیمل‘ یا ’کبیر سنگھ‘ ہی نہیں بلکہ جاوید اختر نے فلم ’کھلنایک‘ کے مشہور گانا ’چولی کے پیچھے کیا ہے‘ کو بھی ڈراؤنا بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’لوگ حیرت زدہ ہیں کہ آج کے گانے اتنے پریشان کن کیوں ہیں۔ چولی کے پیچھے کیا ہے کی مثال لے لیجیے۔ ایشو گانے کو بنانے میں شامل سات مردوں اور دو خواتین کا نہیں ہے۔ وہ شاید ہی کوئی مسئلہ ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ناظرین نے اس گانے کو زبردست کامیاب بنا دیا۔ کروڑوں لوگوں نے گانے کو پسند کیا، یہ ڈراؤنا ہے۔‘‘ جاوید اختر کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فلموں اور گانوں کو آڈینس کامیاب بناتے ہیں۔ ناظرین جیسی فلمیں دیکھیں گے، ویسی ہی فلمیں بنیں گی۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آپ طے کریں کہ کس طرح کی فلمیں بنائی جائیں۔ ہماری فلموں میں دکھائے گئے اقدار اور اخلاقیات آپ کے ہاتھ میں ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;